شیریں مزاری کی صاحبزادی،بغاوت کے مقدمے کی درخواست سماعت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شیریں مزاری کی صاحبزادی،بغاوت کے مقدمے کی درخواست سماعت
شیریں مزاری کی صاحبزادی،بغاوت کے مقدمے کی درخواست سماعت

اسلام آباد: وفاقی وزیر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری پر بغاوت کے مقدمے کیخلاف درج درخواست کی سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پولیس کو گرفتاری سے روکتے ہوئے کہا کہ گرفتاری کیسے ہوسکتی ہے جبکہ کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے۔

وکیل ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ ہماری معلومات کے مطابق ایف آئی آر درج کر کے سیل کر دی گئی ہے، جس پر چیف جسٹس نے ایس ایس پی صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار میں کیا ہو رہا ہے؟احتجاج کرنے والے بلوچستان کے طلباء کی بات سنی جانی چاہیے،کیا ایف آئی آر درج کی گئی ہے؟

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت یہ سب برداشت نہیں کرے گی کہ اس کی حدود میں کسی کی آواز دبائی جائے،کسی کی بھی بالخصوص بلوچستان کے طلباء کی آواز دبانے کی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔

مزید برآں چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ طلباء کی آواز کو دبانا درحقیقت بغاوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی صاحب آپ اس کیس میں کسی کو گرفتار نہیں کریں گے یہاں پر ایک آئین ہے اور عدالت تنقیدی آوازیں دبانے کی کوشش برداشت نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:شیریں مزاری کی صاحبزادی، کارکن انسانی حقوق ایمان مزاری پر بغاوت کا مقدمہ درج

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے جمعرات کو انسانی حقوق کی کارکن اور وکیل ایمان زینب مزاری کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا تھا، شیریں مزاری کی صاحبزادی نے نیشنل پریس کلب کے باہر بلوچ طلباء کے احتجاج میں شرکت کی تھی۔

 بلوچ طلبہ نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا تھا جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ رکنِ قومی اسمبلی محسن داوڑ سمیت احتجاج میں شریک سیکڑوں طلبہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ ایمان مزاری کے خلاف مقدمے میں بغاوت کی دفعہ 120 بی شامل کی گئی تھی۔

Related Posts