راولپنڈی: سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی نااہلی کے بعد گلگت بلتستان کا الیکشن جمہوریت کا پوسٹ مارٹم کردے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پولیس نے اسمبلی کو تالا لگا دیا۔ اسپیکر باہر کھڑا منہ دیکھتا رہا۔ کراچی کے الیکشن کی طرح گلگت بلتستان میں بھی اکثریت اقلیت میں بدل دی جائے گی۔
وزیر اعظم ضلع تورغر کا دورہ آج کریں گے
ٹوئٹر پیغام میں سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کراچی کے میئر کا الیکشن کشمیر کا الیکشن اور اب گلگت بلتستان کا الیکشن جمہوریت کا پوسٹ مارٹم کردے گا۔ ن لیگ گلگت بلتستان میں 3 سیٹوں سے وزیرِ اعلیٰ کی سیٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ ایسا نہیں ہوگا۔
سابق وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ن لیگ کو نہیں معلوم کہ گلگت بلتستان کتنا حساس خطہ ہے۔ دنیا کی سیاست میں اس کے جغرافیے کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ 12 اگست سے قبل پی ڈی ایم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہوگی۔ ساری قوم حالات بخوبی سمجھتی ہے۔
عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ قوم وقت کے انتظار میں خاموش ہے۔ وہ مسترد شدہ چہرے جن سے عوام نفرت کرتے ہیں، دوبارہ چور دروازے سے حکومت پر مسلط ہونے کی سازش کر رہے ہیں۔ لوگوں کی خواہشوں کا خون کیا جارہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ جب غیر مقبول لوگوں کیلئے راستہ بنایا جاتا ہے تو مسائل مزید سنگین اور گھمبیر ہوجاتے ہیں اور ملک بند گلی میں داخل ہوجاتا ہے۔ نگران حکومت کے آنے پر الیکشن کے شفاف ہونے یا نہ ہونے کا معاملہ واضح ہوجائے گا۔
گلگت بلتستان میں پولیس نے اسمبلی کو تالا لگا دیا اسپیکر باہر کھڑامنہ دیکھتارہا کراچی کے الیکشن کی طرح گلگت بلتستان میں بھی اکثریت اقلیت میں بدل دی جائے گی کراچی کے میئر کا الیکشن کشمیر کا الیکشن اور اب گلگت بلتستان کا الیکشن جمہوریت کا پوسٹ مارٹم کر دے گا نون لیگ تین سیٹوں سے…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 6, 2023
انہوں نے کہا کہ جو بارشوں کا پانی نہیں سنبھال سکے، وہ عوام کے سیاسی انقلاب کو نہیں سمجھ سکیں گے۔ عوام کے مسائل سنگین سے سنگین تر ہوتے جارہے ہیں۔ حکومت سے ڈیڑھ سال میں حالات نہیں سنگھلے، یہ ایک ماہ میں کون سی تلوار چلا لیں گے؟
سارے پلان دھرے کے دھرے رہ جائیں گے۔ سابق وزیرِ داخلہ نے کہا کہ اندازے غلط ثابت ہوں گے۔ پی ڈی ایم منہ دیکھتی رہ جائے گی۔ خواہشیں خبر ضرور بن سکتی ہیں لیکن حقیقت میں جمہوریت میں فیصلے وہی ہوتے ہیں جو آئین اور قانون کے تحت عوام کرتی ہے۔