وفاقی وزیر برائے انسدادِ منشیات شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کے خلاف ہمارے پاس ثبوت اور گواہ دونوں موجود ہیں، کیس کو لاہور سے راولپنڈی منتقل کیا جانا چاہئے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ راناثناء اللہ کے ذرائع آمدنی ابھی تک معلوم نہیں، نہ ہی ان کے اثاثے کلیئر ہوئے ہیں۔ بتایا جائے رانا ثناء اللہ کے پاس اربوں روپے کی رقم کہاں سے آئی۔ ادارے ثبوت پیش کرسکتے ہیں، سزا نہیں دے سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو سے مشروط
وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے کہا کہ امریکا میں لارڈ ایل چیپو ڈرگ ڈیلر ہے اور اس کے مقابلے میں پاکستان کا رانا ثناء اللہ ڈرگ ڈیلنگ کے میدان میں ہے، جس کے خلاف ثبوت عدالت میں پیش ہوچکے ہیں۔ پنجاب کے سابق وزیر قانون کے خلاف اینٹی نارکوٹکس فورس سامنے آئی، تو اس کا میڈیا ٹرائل شروع کردیا گیا۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کیس کی سماعت روزانہ کی بنیادوں پر کرنا ضروری ہے۔ جو فورس آئین کے تحت وردی پہنتی ہے، اس پر ہم پارلیمنٹ میں بھی تنقید نہیں کرسکتے، لیکن میڈیا میں ہوتی ہے جبکہ دوسری جانب اینٹی نارکوٹکس فورس کے اہلکاروں کو ن لیگی رہنما کی طرف سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کے گواہان کی زندگیوں کوخطرات لاحق ہیں۔یہ ہمارے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ گواہوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ کیس لاہور سے راولپنڈی منتقل ہو۔ بصورتِ دیگر ٹرائل جیل میں بھی ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر سرحدی امور و انسدادِ منشیات شہریار خان آفریدی کا کہنا تھاکہ آج 26 ملین مہاجرین دنیا کے لیے باعث پریشانی ہیں، پاکستان نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دے کر تاریخ رقم کی۔
جنیوا میں رواں ماہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا 70 واں اجلاس سے وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے خطاب کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دے کر تاریخ رقم کی، شہریار آفریدی