پنجاب میں حکومت گرانے کی تیاریاں، شہباز شریف کا فروری میں وطن واپسی کا پلان

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Court grants NAB 14-day physical remand of Shehbaz Sharif

لاہور: مسلم لیگ ن نے وفاق کی بجائے پنجاب کو ترجیح دینے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے فروری میں وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت مخالف اپوزیشن جماعتوں میں رابطوں کا سلسلہ شروع ہے اور مارچ میں ایک بار پھر اپوزیشن جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہونیکا امکان ہے۔

ملک میں مارچ 2020 تک ممکنہ سیاسی تبدیلی کا امکان موجود ہے ،مسلم لیگ ن کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ان ہاؤس تبدیلی کی صورت میں وزارت عظمیٰ کی پیش کش کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سامنے رکھا ۔

جس پر مشاورت کے بعد نواز شریف نے کہا کہ مرکز کی بجائے پنجاب میں موقع ملے تو ضرور حکومت بنائیں کیونکہ موجودہ صورتحال میں وفاق میں حکومت بنانے سے ن لیگ کے ووٹ بینک کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے، اگر ن لیگ کو بچانا ہے اور سیاست کرنی ہے تو پنجاب کو بالکل نظر انداز نہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: ایم کیوایم اور ق لیگ کے بعد شیخ رشید بھی کپتان سے ناراض، استعفیٰ تیار

ن لیگ کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر مسلم لیگ ن کو حکومت بنانے کا موقع ملتا ہے تو مرکز کی بجائے پنجاب میں حکومت بنائے گی اور پنجاب میں اپنا وزیر اعلیٰ لائے گی، اس پر ن لیگ کی جانب سے کام بھی شروع ہوچکا ہے اور اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔