نیب کوسیاسی مخالفین کوکچلنےکےلیے استعمال کیاجارہا ہے ،نوازشریف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیب کوسیاسی مخالفین کوکچلنےکےلیے استعمال کیاجارہا ہے ،نوازشریف
سابق وزیراعظم نوازشریف کاکہنا ہے کہ حکومت ساری اپوزیشن کو بھی گرفتار کر لیں ان کو کچھ نہیں ملے گا۔ سب کو جیلوں میں ڈال دیا، سب کچھ اپنے ہاتھ میں کرلیا پھر بھی حکومت مکمل ناکام رہی، انہوں نے کہا کہ نیب حکومت کے ہاتھوں یرغمال ہے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کاکہنا ہے کہ  حکومت ساری اپوزیشن کو بھی گرفتار کر لیں ان کو کچھ نہیں ملے گا۔ سب کو جیلوں میں ڈال دیا، سب کچھ اپنے ہاتھ میں کرلیا پھر بھی حکومت مکمل ناکام رہی، انہوں نے کہا کہ  نیب حکومت کے ہاتھوں یرغمال ہے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف سےکوٹ لکھپت جیل میں شہبازشریف نے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور اسلام آباد مارچ کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

جیل میں شہباز شریف نے نواز شریف کو پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی گرفتاری سے آگاہ کیا جس نوازشریف کاکہنا تھا کہ نیب حکومت کی آلہ کار بن چکی ہے اور اسے سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔

شہباز شریف نے نواز شریف کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہونے والی العزیزیہ ریفرنس کی اپیل کی سماعت کے حوالے سے بھی بریفنگ دی اور قانونی ٹیم کے موقف سے آگاہ کیا۔

اس موقع پرنوازشریف کاکہناتھا کہ  عوام شدید مشکلات میں ہیں، جو کام ہم نےکئے وہ بھی ٹھپ کر دئیے گئے۔ انہوں نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بطور وزیراعلیٰ جو زبردست کام کئے، اس کے علاوہ موجودہ حکومت کچھ نہ کر سکی۔

شہباز شریف نے اسلام آباد قیام کے دوران اپوزیشن سے رابطوں اور جے یو آئی ف کے اکتوبر میں لاک ڈاؤن پر ہونے والی مشاورت سے متعلق بھی نواز شریف کو بریفنگ دی اوربتایاکہ مولانا کہتے ہیں اکتوبر میں دھرنادیاجائے  لیکن ہماری تجویز ہے کہ نومبر میں دھرنا لے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان اگر دھرنے میں افراد نہ لا سکے تو وہ فیل ہو جائے گا، دیکھتے ہیں کہ وہ کتنے افراد لانے کے لئے تیاری کرتے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ قصور میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کے واقعات پر بہت افسوس ہے۔ شہباز شریف صاحب! حکومت سے عوام تنگ آ چکی ہے، عوام کا حکومت سے اعتماد اٹھ گیا ہے، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ آپ نے درست فرمایا، حکومت عوام کو تحفظ کی فراہمی میں ناکام ہو چکی ہے۔ ملاقات میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا گیا۔

نواز شریف کے اہلخانہ کی ملاقات دو گھنٹے جاری رہی اور انہوں نے دوپہر کا کھانا ساتھ کھایا۔ اس موقع پر جیل کے باہر موجود لیگی کارکنوں نے شریف خاندان کی گاڑیوں پر گل پاشی کی اور خوب نعرے بازی کی۔

Related Posts