نیویارک: کشمیر پر خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی نے انسانی حقوق کی معروف تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا ہے۔
شہریار آفریدی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں سیشن کے تناظر میں سینئر ایڈووکیٹ لارنس ماس سے ملاقات کی اور انسانی حقوق کے ادارے کو اس اجلاس کو “نتیجہ خیز” بنانے پر زور دیا۔
شہریار آفریدی نے اس بات زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوہستان کا 5 اگست 2019 کا اقدام انتہائی غیرقانونی اور غیرانسانی ہے۔ بھارت اس قانون کے تحت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں سول سوسائٹی کی آوازوں کو دبانے سمیت ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر آزاد مبصرین کو ملک میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے جس کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر اس حوالے سے گہری تشویش پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ارکان پر زور دیا کہ وہ مستقبل میں کشمیر پر خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے بھارت سے بات چیت کریں۔ شہریار خان آفریدی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک ڈوزیئر بھی ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے ارکان کو پیش کیا ۔ جسے حال ہی میں حکومت پاکستان نے جاری کیا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں اپنی کارروائیاں معطل کر رکھی ہیں
گذشتہ سال ستمبر 2020 میں ، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنا ہندوستانی آپریشن اس وقت معطل کردیا تھا جب ہندوستانی حکومت نے ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے تھے۔
سول سوسائٹی کی تنظیموں اور میڈیا میں موجود حکومتی ناقدین نے ہندوستانی حکومت کے اس اقدام پر طویل عرصے تک وزیر اعظم نریندر مودی کو ہندو قوم پرست قرار دیتے رہے تھے ، کیونکہ انڈیا اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت قرار دیتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ان کے بھارت میں موجود بینک کھاتوں تک رسائی ممکن نہیں رہی جس کی وجہ سے وہ اپنے عملے کو وہاں پر کام کرنے سے روکنے پر مجبور ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ “حکومت ہند کی جانب سے بے بنیاد کا سلسلہ جاری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنان کو ڈائن قرار دیا جارہا ہے۔”
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نئی دہلی نے فروری میں ان کے اکاؤنٹس منجمد کردیے تھے جب ان کی تنظیم نے فرقہ وارانہ فسادات میں پولیس کی طرف سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں “انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں” پر رپورٹ جاری کی تھی۔
شہریار آفریدی نے اقوام متحدہ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھارت میں کام کرنے والے انسانی حقوق کی تنظیموں کو فوری تحفظ اور مدد فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں : پارک ویو سوسائٹی کے مالکان پر فائرنگ، 1 جاں بحق، 4 شدید زخمی