کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو سندھ کے صوبائی وزیر سہیل انور سیال سمیت دیگر ملزمان کے گھروں پر بغیر سرچ وارنٹ کے چھاپے سے روک دیا ہے۔
ججز کے 2 رکنی بینچ نے وزیرِ اریگیشن سندھ سہیل انور سیال اور دیگر کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کی جس کے دوران نیب کو ہدایت کی گئی کہ بغیر وارنٹ کارروائی نہ کی جائے۔ عدالت کے مطابق نیب کو سرچ وارنٹ کے بغیر کارروائی کا کوئی حق نہیں ہے۔
عدالتِ عالیہ سندھ نے پیپلز پارٹی رہنماؤں کی 12 نومبر تک ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کے خلاف نیب کی جاری تفتیش کی پروگریس رپورٹ بھی طلب کی۔ سہیل انور سیال، ظفر سیال اور جمیل سومرو کی ضمانت 12 نومبر تک منظور کی گئی۔
سندھ ہائی کورٹ ججز بینچ کے سربراہ کے کے آغا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے افسران کے ساتھ خاتون پولیس افسران بھی ہونی چاہئیں کیونکہ گھروں پر کارروائی کے دوران خواتین ہراساں ہوسکتی ہیں۔ سہیل انور سیال کے وکیل نے شکایت کی کہ نیب افسران نے سرچ وارنٹ کے بغیر گھر پر چھاپہ مارا۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جب سہیل انور سیال کے گھر پر چھاپہ مارا گیا تو ان کے والد اوردیگر رشتہ دار گھر پر موجود تھے۔ نیب افسران نے خواتین کو ہراساں کیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہم نے سہیل انور سیال کے اثاثہ جات کی انکوائری مکمل کر لی ہے۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر انکوائری کی تکمیل کا عندیہ دیتے ہوئے نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی تک ان کی جائیدادوں کی مالیت کا تخمینہ مکمل نہیں ہوا ہے۔ ہمیں انکوائری کیلئے مزید وقت دیا جائے۔ عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 12 نومبر تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور موٹر وے زیادتی کیس،وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لے لیا