سندھ ہائیکورٹ، صوبے میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں مسترد

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ ہائیکورٹ، صوبے میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں مسترد

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق درخواستوں کو مسترد کرکے انتخابات وقت پر منعقد کرانے کی ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ قانون و وکیل ایم کیو ایم بیرسٹر فروغ نسیم سندھ ہائیکورٹ میں مقدمے کی پیروی کیلئے حاضر ہوئے۔ جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے درخواستوں کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

غریبوں کی کمر ٹوٹ گئی، آئی ایم ایف کا حکم نہیں آیا، شیخ رشید

واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کیلئے درخواستیں جماعتِ اسلامی اور ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے دائر کیں۔ایم کیو ایم کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ٹھوس بنیادوں پر جواب نہیں دیا۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دئیے کہ انتخابی فہرستیں مکمل نہ ہونے کے باوجود الیکشن کرائے جارہے ہیں۔ فہرستوں کی تکمیل 12 اگست کو ہونی ہے۔ انتخابی عمل کا آغاز اس سے قبل نہیں ہونا چاہئے۔

سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس جنید غفار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کا حکم دیا۔ جماعتِ اسلامی کے وکیل نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ نے انتخابات سے قبل قانون سازی کی ہدایت کی تھی۔

جماعتِ اسلامی کے وکیل کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ اگر بلدیاتی انتخابات اس مرحلے پر ہوئے تو بلدیاتی حکومت کمزور ترین ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ کمیشن تمام چیزوں کا جائزہ لینے کے بعد خامیاں درست کرے گا۔

دلائل کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ کمیشن آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات کیلئے ووٹرز کی غیر حتمی فہرست تیار کر رہا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کی ووٹر لسٹ منجمد ہے۔ غیر حتمی ووٹرز لسٹ کو ہی ڈسپلے پر رکھا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کے باعچ انتخابات میں تاخیر ہوئی۔ سندھ میں 26جون کو بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ ہوگا۔  27 ہزار امیدواروں کے انتخابی مقابلوں کیلئے 50 کروڑ کے اخراجات ہوچکے۔

تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے بلدیاتی انتخابات کے التوا سے متعلق درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ بلدیاتی انتخابات وقت پر منعقد کیے جائیں، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری ہوگا۔ 

Related Posts