ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی، خام حسین ایس پی ڈاکٹر رضوان کا تبادلہ روک دیا،نوٹیفکیشن کالعدم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Man approaches court to allow smoking 10 grams cannabis

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے اعلیٰ پولیس افسران ڈی آئی جی خادم حسین اور ایس پی ڈاکٹر رضوان کے تبادلے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا ہے۔

ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست میں درخواستگزار نے موقف اپنایا کہ ڈی آئی جی خادم حسین اور ایس پی ڈاکٹر رضوان سمیت 80 پولیس افسران کے تبادلے میں حکومت نے اپنے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

ڈی آئی جی خادم حسین کا تبادلہ آئی جی کے علم میں لائے بغیر کر دیا گیاجس پر سندھ ہائی کورٹ نے دونوں پولیس افسران کے تبادلے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم سے کلیم امام کی ملاقات، آئی جی سندھ کی تبدیلی کا معاملہ موخر

عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ ڈی آئی جی اور ایس پی کا تبادلہ غیر قانونی ہے جبکہ پولیس افسران کے تبادلے پر طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا، عدالت کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت آئی جی کی مشاورت کے بغیر پولیس افسران کے تبادلے نہیں کر سکتی۔

خیال رہے ہائیکورٹ گزشتہ سماعت پر دونوں پولیس افسران خادم حسین اور ڈاکٹر رضوان کے تبادلوں کا نوٹیفیکیشن معطل کر چکی تھی کیونکہ ڈی آئی جی کے تبادلے کیلئے آئی جی سے مشاورت لازمی ہے۔

Related Posts