کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف کارروائی میں تاخیر پر پہلی شکایتی درخواست پر آج سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست گزار پر جرمانہ عائد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسران کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی، جسے عدالتِ عالیہ سندھ نے ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
عدالتِ عالیہ سندھ نے نیب پراسیکیوٹر سے جواب طلب کیا جس کی سماعت کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے معزز جج نے درخواست گزار کے وکیل پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے غیر ضروری درخواست اور عدالت کا وقت ضائع کرنے پر درخواست گزار پر جرمانہ بھی عائد کیا۔
سندھ ہائی کورٹ کو دی گئی درخواست میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نیب کے تفتیشی افسر نے دعویٰ کیا تھا کہ کرپشن کی تحقیقات جلد مکمل کر لی جائیں گی جبکہ عدالتی حکم کے باوجود نیب نے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
درخواست گزار کی استدعا پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب طلبی پر کہا کہ پاکستان پوسٹ آفس سوسائٹی کرپشن کے ایک ریفرنس میں 6 ملزمان کو سزا ہوچکی ہے اور بدعنوانی پر نیب دوسری انکوائری بھی کر رہا ہے جس پر سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ جب نیب کارروائی کر رہا ہے تو اِس طرح کی درخواست کیوں دائر کی گئی؟ آپ اِس قسم کی درخواستیں دائر کرکے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ واضح رہے کہ نیب کارروائی کے تاخیر پر نیب کے تفتیشی افسران کے خلاف پہلی بار کسی نے درخواست دائر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ، ریلوے اعلیٰ افسران کو توہینِ عدالت کے نوٹس جاری