حکومت کورونا وائرس کے مریضوں میں تیزی سے اضافے کا نوٹس لے۔شہباز شریف

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shahbaz sharif criticises govt over petroleum prices reduction

لاہور:پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے  کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں میں تیزی سے  اضافہ کا فی الفور نوٹس لیا جائے۔

قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا کہ فوری اقدامات نہ ہوئے توپنجاب میں بالخصوص خدانخواستہ بڑی تباہی دیکھ رہا ہوں ،حکومت کرونا وائرس کا ٹیسٹ نہ کرنے کے فیصلے سے قوم کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے مریضوں، ٹیسٹنگ، اسکریننگ سے متعلق تمام ڈیٹا سامنے لایا جائے ،حکومت کا کورونا کے متاثرین ، ٹیسٹ اور سکریننگ کا کا اعداد چھپانا جرم ہے ۔

حقائق چھپانے سے زمینی حقائق چھپ سکتے ہیں، نہ ہی کورونا کی پھلتی وبائرک سکتی ہے ،مسئلے کا حل بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور ہسپتالوں سے الگ کورنٹین سینٹرز کا قیام ہے ۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہسپتالوں میں حفاظتی کٹس ، ادویات اور متعلقہ طبی سہولیات کا شدید فقدان ہے ،واضح حکمت عملی، ضروری حفاظتی سامان فراہم نہ کرکے وزیراعظم کورونا پھیلانے کی راہ ہموار کررہے ہیں ۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا ہے کہ عمران نیازی کا رویہ کورونا کے خلاف جنگ میں ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے ،ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کے لئے حفاظتی لباس کو یقینی بنایا جائے ۔

ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں کٹس ، ادویات سمیت طبی سہولیات کا شدید فقدان ہے ،ہسپتالوں میں مریضوں کو کورونا کے متاثرین سے فی الفور الگ کیاجائے ورنہ بڑی تباہی ہوگی ۔

پنجاب میں ہنگامی بنیادون پر الگ کورنٹین مراکزکے قیام کو اورلین ترجیح دی جائے ،سرکاری سکول، کالج ، ہوٹل ، شادی ہال اور مساجد کو کورنٹین سینٹرز بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس نے جہلم کے ایک اورمریض کی زندگی کی چھین لی

حکومت کم ٹیسٹ کر کے حالات اور کنفرم مریضوں کی ریشو کو قابو میں رکھنے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں جس سے وائرس کا خوفناک حد تک پھیلنے کا خدشہ ہے ۔

حکومت ابھی تک پاکستان میں ٹیسٹ اور سکریننگ کا صحیح ڈیٹا نہیں بتا رہی،کوروناوائرس کے حوالے سے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی ٹریننگ نہ ہونا مزید خطرے کی علامت ہے ۔

وینٹی لیٹرز کی کمی کے علاوہ انہیں چلانے کے لئے متعلقہ عملے کی بھی شدیدقلت ہے ،شہری آبادی میں آئسولیشین وارڈز قائم کرنے سے عام مریضوں میں کروناوائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے ۔

دورافتادہ علاقوں سمیت ڈسٹرکٹ و تحصیل کی سطح پہ کے عوام کو کورونا سے آگاہ کرنے کی ہنگامی مہم چلائی جائے ، انتظامات کئے جائیں ۔

Related Posts