عوام نے بلے کو ووٹ دیا، آپ کے کہنے پر کیوں مستعفی ہوجائیں، شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shah Mehmood Qureshi talks to media in Islamabad

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دھمکیوں سے تو بات نہیں چلے گی ، اگر آپ مشروط گفتگو کرنا چاہتے ہیں تو کون آپ سے گفتگو کرے گا، بلاول نے کہا کہ گفت و شنید کا وقت جاچکا، عوام نے بلے کو ووٹ دیا آپ کے کہنے پر کیوں مستعفی ہوجائیں ۔

شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری قدروں کے دعوےدار غیرجمہوری مطالبے کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے 2013 کے انتخابات کو آر اوز الیکشن کہا تھا، آپ نے پیپلز پارٹی کا مطالبہ نہیں مانا اور حکومت نہیں چھوڑی، آج آپ کیسے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت گھر چلی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسے سے عوام کی لاتعلقی سب نے دیکھی، پی ڈی ایم جلسہ کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ دیکھنے میں آیا، پی ڈی ایم نے اپنی ناکامیوں کو میڈیا پر ڈالنے کی کوشش کی۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ، استعفے، ریلیاں ودیگر معاملات پر یکسوئی نہیں پائی جاتی، پی ڈی ایم میں استعفوں پر اتفاق ہے نہ لانگ مارچ پر، پی ڈی ایم کو لوگوں کو اکھٹا کرنے میں ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملا، اپوزیشن سنجیدہ ہے تو ان کے استعفے اسپیکر کے پاس پہنچنے چاہئیں۔

مزید پڑھیں:شیخ رشید کی متنازعہ غیر اخلاقی تصاویر وائرل، ایف آئی اے حرکت میں آگئی

انہوں نے کہا کہ بلاول صرف دکھاوے کیلئے ہیں، فیصلہ سازی وہ نہیں کرتے، پیپلز پارٹی کے فیصلے آصف زرداری کرتے ہیں، ن لیگ میں 2 سوچ کے حامل لوگ پائے جاتے ہیں، ایک سوچ شہباز شریف اور دوسری مریم نواز کی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جلسہ کرنا معمولی بات ہے لیکن کورونا صورتحال میں اجازت نہیں دی گئی، لاہور جلسے کو تاریخی کہا گیا لیکن اس میں کوئی نئی بات نہیں ہوئی، پیپلز پارٹی استعفوں کے حوالے سے ابہام کا شکار ہے،لاہور جلسے کے بعد پی ڈی ایم کی صفوں میں مایوسی ہے، پی ٹی آئی کی نظر میں لاہور جلسہ غیرضروری سرگرمی تھی، کورونا کی دوسری لہر شدید ہے، حالات احتیاط کے متقاضی ہیں۔

Related Posts