تحریک عدم اعتماد میں ترین اور علیم خان گروپ کہیں دکھائی نہیں دیتا، شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shah Mehmood Qureshi talks to media

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلے کے نشان پر منتخب ہونے والا قانونی آئینی اخلاقی طور پر حکومت کا پابند ہے، تحریک عدم اعتماد میں مجھے ترین اور علیم خان گروپ کہیں دکھائی نہیں دیتا،بلاول بھٹو بچہ وقت کے ساتھ ساتھ سمجھ جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی معاون خصوصی حاجی جاوید اختر انصاری ودیگر شخصیات بھی اس موقع پر موجودتھیں۔

انہوں نے میاں چنوں واقعہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کی طرف سے پاکستان میں میزائل داغنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ حرکت ہے، اگر پاکستان کی ایئر فورس مانیٹر نہ کر رہی ہوتی تو بھارت کی اس حرکت سے خطے کا امن تہہ بالا ہو سکتاتھا، دو ایٹمی قوتوں کے درمیان تیسری ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی۔

دفتر خارجہ میں قائم مقام بھارتی ہائی کمیشن کو بلا کر انتباہ کیا اور جواب طلب کیا،انڈیا کی جانب سے یہ ایک بھیانک کاروائی ہے ہمیں مطمئن کیا جائے، بطور وزیر خارجہ بھارت کے مناسب جواب کا انتظار ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ،چین،فرانس سمیت سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کو دفتر خارجہ مدعو کیا اوراپنی تشویش سے آگاہ کیا،بھارت کہہ رہا ہے کہ یہ حادثہ تھا اگر یہ حادثہ تھا تو اسکے نقصان کا ذمہ دار کون تھا، آپ سے یہ حادثاتی طور پر فائر ہوا۔انڈیا کا نظام اس قدر کمزور ہے تو کیا انہیں ایٹمی ہتھیار رکھنے چاہئیں۔

انہوں نے کہاکہ حادثاتی طور پر میزائل کا چل جانا بھیانک کارروائی ہے،میزائل سے کمرشل پروازیں متاثر ہو سکتی تھیں،تین فلائیٹس کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ انٹرنیشنل ایوی ایشن اتھارٹی کوقوانین کی خلاف ورزی پر نوٹس لینا چاہیے، اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو انسانی بنیادوں پر اس پر ایکشن لینا چاہیے،اورذمہ داروں کو کٹہرے میں لاناچاہیے،انڈین میڈیا کہہ رہا ہے یہ حرکت اگر پاکستان کی جانب سے ہوتا تو میڈیا میں آگ لگ چکی ہوتی،پاکستانی میڈیا کو اس مسئلہ کو نہ صرف قومی بلکہ عالمی سطح پر اجاگر کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاپاکستان نے روس اور یوکرین کی جنگ کے حوالے سے بیلنس بیان دیا ہے،پاکستان روس اور یوکرین کے مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعے حل کروانا چاہتا ہے،پاکستان سمجھتا ہے جنگ سے مسائل الجھتے ہیں سلجھتے نہیں، پاکستان نے بیس سال جنگ کا خمیازہ بھگتا اور اس کی بھاری قیمت چکائی۔80ہزار قیمتی انسانی جانوں کی قربانی دی۔

انہوں نے کہاکہ عالمی اداروں کو انسانی بنیادوں پر کام کرنا چاہئے،پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جلد ہی یوکرین کے باشندوں کی امداد کیلئے سی ون30 طیارہ بھیجے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی جانب سے پاکستانی طالبعلموں کی وطن واپسی کے حوالے سے حکومت کہا ں ہے کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ بلاول بیٹا حکومت یہاں موجود ہے، پاکستان کے بہت سارے طالب علم بخیریت وطن واپس آچکے ہیںجو بقیہ رہ گئے ہیں ان کی بخیریت واپسی کیلئے یورپی یونین کے وزراء خارجہ سے رابطے میں ہیں اور انشاء اللہ بہت جلد ہمارے بچے پاکستان میں ہونگے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہندوستان کے طالب علموں کو پاکستانی بچوں کے ساتھ کھانا کھلایا اور ان کا خیال رکھا۔ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں پیسوں کے بیگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا سنا ہے کہ بیگ اچھا ہے لیکن مجھے امید ہے ہمارا کوئی رکن اپنا سودا نہیں کریگا۔

تحریک انصاف میں گروپنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مجھے تحریک انصاف میں ترین اور علیم خان گروپ کہیں دکھائی نہیں دیتا،جو رکن 2018ء میں بلے کے انتخابی نشان پر منتخب ہوا وہ آئینی،قانونی، سیاسی اور اخلاقی طور پر پابند ہے کہ وہ پارٹی قیادت کے فیصلے کے مطابق چلے اور قانون سازی ودیگر معاملات میں بھی پارٹی کے فیصلوں کی پابندی کریں،اگر کوئی رکن ایسا نہیں کرتا تو اسے اخلاقی طور پر استعفیٰ دیناچاہئے۔

مزید پڑھیں:غم کرسی تیرا شکریہ

ق لیگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہمیں یقین ہے ق لیگ تحریک انصاف کے ساتھ چلے گی۔ تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا قومی اسمبلی اجلاس بلانا اسپیکر کا استحقاق ہے تاہم میری خواہش ہے کہ اسمبلی کا اجلاس 22،23 مارچ کے بعد بلایا جائے کیونکہ تئیس مارچ کو پاکستان میں امت مسلمہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہونے جا رہا ہے۔ اس اجلاس میں شرکت کیلئے چھیالیس ممالک کے وزراء خارجہ نے اپنی آمد کی کنفرمیشن دے دی ہے باقی بھی کنفرمیشن موصول ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا یہ اجلاس خاصی اہمیت کا حامل ہے، اس اجلاس میں پاکستان کی ایک نئی تاریخ رقم ہو نے جا رہی ہے، اس اجلاس میں مسلم امہ کو درپیش مسائل اور ان کے حل پر بات چیت ہوگی۔ مجھے امید ہے اپوزیشن ملکی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے اس اہم اجلاس کے انعقاد میں رخنہ نہیں ڈالیں گے،میں اپوزیشن قائدین سے التماس کرونگا کہ وہ قومی مفاد کو مقدم رکھیں۔

ملتان سے رکن قومی اسمبلی ملک احمد حسین ڈیہڑ کی ناراضگی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احمد حسین ڈیہڑ ہمارے بھائی ہیں ان کی جائز باتیں توجہ سے سنی جائیں گی اور حل کی جائیں گی،ویڈیو پیغام ریکارڈ کرائے بغیر بھی مسئلہ حل ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم کی اراکین اسمبلی سے ملاقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اراکین صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی سے مل رہے ہیں ان کی آراء سن رہے ہیںاورتحفظات دور کررہے ہیں۔

Related Posts