اسلام آباد: سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کی حکومت جاری رہتی اور اگر عمران خان کو تحریکِ عدم اعتماد لا کر وزارتِ عظمیٰ سے سبکدوش ہونے پر مجبور نہ کردیا جاتا تو قوم معاشی طور پر تباہ ہوجاتی۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عمران خان کچھ سننے کے موڈ میں نہیں تھے، ہم انہیں مشورہ دیا کرتے تھے۔ ہم سے ن لیگی اراکین کی فائلوں کا مطالبہ کیاجاتا تھا۔
نگراں حکومت مارچ تک، انتخابات جولائی میں ہوں گے۔شبر زیدی
سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ شاہ محمود قریشی 40 اراکینِ اسمبلی کو لائے، نصر اللہ دریشک کا کہنا تھا کہ تم ابھی بچے ہو، یہ کام تمہارے بس کا نہیں۔ ہم نے تمباکو مافیا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی تو خیبرپختونخوا کے اراکین سامنے آگئے۔
شبر زیدی نے کہا کہ اراکین کہتے تھے کہ آپ ہمارے علاقے میں نہیں آسکتے۔ قبائلی علاقوں میں اسٹیل ری رولنگ ملزپر ہاتھ ڈالنے پر فاٹا کے 20سینیٹرز نے عمران خان کے پاس آ کر کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کو روکیں۔
خیال رہے کہ جنوری کے دوران سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے پیشگوئی کی تھی کہ پاکستان میں نگراں حکومت کا سیٹ اپ مارچ تک قائم ہوجائے گا جبکہ عام انتخابات جن کا مطالبہ عمران خان کر رہے ہیں، جولائی میں ہوں گے۔