نئی دہلی: نئی دہلی میں دریائے جمنا کا پانی داخل ہونے کے بعد کے حکام پانی کو نکالنے میں مدد کے لیے ایک بیراج پر کچھ جام فلڈ گیٹس کھولنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث بھارتی دارالحکومت کے کچھ حصوں میں ٹریفک معطل ہے جبکہ تاریخی یادگاریں دلدل میں گھِر گئی ہیں۔
خیال رہے کہ نئی دہلی اور پہاڑی شمالی ریاستوں میں غیر معمولی طور پر شدید بارشوں کے بعد رواں ہفتے دریا کی سطح 45 برسوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
دریا میں طغیانی کے سبب پانی ندی کے کناروں کو عبور کرتا ہوں شہر میں داخل ہوگیا جس کے باعث سیکڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ فوج اور ڈیزاسٹر ریلیف کے اہلکار دہلی میں سپریم کورٹ کے قریب نالے کے ایک ٹوٹے ہوئے ریگولیٹر کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں سے پانی بہہ کر ایک اہم شاہراہ پر آرہا تھا۔
دہلی کے وزیر برائے آبپاشی و سیلاب کنٹرول سوربھ بھردواج نے کہا کہ پانی کو شہر میں جانے سے روکنے کے لیے ہم ایک ڈیم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس مقصد کے لیے بوریوں کے ڈھیر لگائے جارہے ہیں۔
ٹیلی ویژن فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ دن کے اوائل میں تاریخی لال قلعہ کی دیواروں کو پانی نے گھیر لیا ہے جبکہ کئی مقامات پر پر ٹرک اور بسیں خالی کھڑی ہیں، صرف ان کی ونڈ شیلڈز اور چھتیں پانی کے اوپر دکھائی دے رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:صدر میکروں کی ٹیبل پر کٹی ہوئی انگلی ملنے پر فرانسیسی صدارتی محل میں خوف کے سائے
بھارت کے بانی رہنما مہاتما گاندھی کی آخری یادگار راج گھاٹ کے آس پاس کی سڑکیں بھی ڈوب گئیں جبکہ کچھ پانی میموریل ایریا میں بھی داخل ہو گیا۔