خواتین کیلئے علیحدہ ٹرانسپورٹ کا انتظام کیاجائے

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں سفر کے لئے نکلنے والی خواتین کی بڑی تعداد پبلک ٹرانسپورٹ میں اذیت ناک سفر کرنے پر مجبور ہیں،خواتین کے لئے محفوظ سفری سہولیات کے لئے محکمہ ٹرا نسپو رٹ کی جانب سے تاحال کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں، خواتین شہریوں کی ایک بڑی تعدادپبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتی ہے۔

شہر قائد میں خواتین کی بڑی تعداد جس میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیز کی طالبات، کام پر جانے والی خواتین اور دیگر خواتین شامل ہیں روزانہ تکلیف دہ حالت میں بسوں، کوچوں، ویگنوں اور چنگ چیز میں سفرکرنا ہوتا ہے۔ بسوں، کوچوں کی ناگفتہ بہ حالت سے خواتین کو روزانہ گزرنا پڑتا ہے۔

بس ڈرائیوروں اور کنڈیکٹرز کے غیر اخلاقی رویوں سے خواتین مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں بیٹھے مرد مسافر خواتین کا خیال نہیں کرتے، سگریٹ کا دھواں اڑاتے اور پان و گٹکے چباتے ہوئے خواتین کی مخصوص نشستوں پر بڑے فخر کے ساتھ براجمان رہتے ہیں۔

دوسری جانب کنڈیکٹروں کا بار بار خواتین کو ایک دوسرے پر دھکیلتے ہوئے ان کے درمیان سے گزر نا بھی خواتین کے لئے نا قابل برداشت ہوتاہیں جبکہ بعض اوقات خواتین بسوں میں کھڑے ہو کر چھوٹے بچوں کے ہمراہ سفر کرنے پر مجبور ہوتی ہیں۔

رہی سہی کسر ٹرانسپورٹ مالکان کی جانب سے آئے روز کرایوں میں من مانا اضافہ ہے جس کی وجہ سے کنڈیکٹر حضرات بدکلامی کر تے ہیں،گاڑی سے اتر جانے کے لئے کہتے ہیں اوربعض اوقات اتار بھی دیتے ہیں،اسی طرح آن لائن نجی ٹیکسی میں بچوں کے ساتھ سفر کرنے والی خواتین کو ہراساں کئے جانے کے واقعات میں بھی دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

اس حوالے سے خواتین مسافر وں نے وزیر اعلیٰ سند ھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ سے مطالبہ کیا کہ منی بسوں و کوچزمیں خواتین کمپارٹمنٹ میں مردوں کے داخلے پر پابندی عائد کی جائےاوربسوں، منی بسوں اور کوچز میں سگریٹ وگٹکے کے استعمال کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اسکول کالج اور یونیورسٹی کے اوقات میں رش کے اوقات میں چلنے والی بسوں میں بھی ویمن ٹرانسپورٹ علیحدہ سے چلائی جائے کیونکہ سرکاری جامعات کی بسیں ہوں، عام بسیں یا کوچز دوران سفر ان پر سوار پائیدان تک کھڑی خواتین اور طالبات کسی بھی طرح محفوظ نہیں ہوتی ہیں۔خواتین کے لئے علیحدہ ٹرانسپورٹ چلائی جائے اور محفوظ سفری سہولیات کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

Related Posts