اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرداخلہ اور سینیٹر رحمان ملک کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔ انسانی اسمگلنگ کی وجہ بننے والے ذمے داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔
سینیٹر رحمان ملک سے انسٹیٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ ریفارمز میں نیشنل ایسوسی ایشن آف اٹلی کے نمائندے پروفیسر لوکا کولسی نے ملاقات کی۔ ملاقات کے موقع پر دونوں اداروں نے باہمی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن یورپ کے مختلف ممالک میں مشکلات سے دوچار ہیں، انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں آکر نوجوان غیر قانونی راستوں سے یورپ چلے جاتے ہیں، غیر قانونی تارکین وطن نہ صرف راستوں میں مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں بلکہ ہزاروں لقمہ اجل بن گئے۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حکومت مختلف ممالک میں پھنسے پاکستانی نوجوانوں کو واپس لانے میں مدد کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستانی نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ لالچ و جھانسے میں اکر اپنی زندگیاں برباد نہ کریں۔ رحمان ملک نے کہا ہم پروفیسر لوکا کولسی کے شکرگزار ہیں جو اٹلی میں پاکستانی تارکین وطن کا خیال رکھ رہے ہیں۔
پروفیسر لوکا کولسی کا کہنا تھا کہ سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا شکرگزا ہوں جنہوں نے انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
پروفیسر لوکا کولسی کا کہنا تھا کہ دونوں اداروں کے درمیان ایم او یو کا مقصد انسانی اسگلنگ کیخلاف معاونت کو باقاعدہ اور یقینی بنانا ہے، تاکہ مشترکہ مقصد میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور غیر قانونی تارکین وطن کی وجوہات پر کام کرنا آسان ہوسکے۔