اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹر کی جانب سے پیش کی گئی شہریوں کو کورونا ویکسین کی مفت فراہمی کی قرار داد حکومتی ارکان کی مخالفت کے باوجود منظور کر لی گئی ہے۔
شہریوں کو کورونا ویکسین کی مفت فراہمی سے متعلق قرارداد سینیٹر کامران مرتضیٰ کی جانب سے پیش کی گئی جس کے حق میں 43 اور مخالفت میں 31 ووٹ آئے۔
قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ قرارداد پیش کرنے کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔ اس قرارداد میں تو حکومت کو چارج شیٹ کیا گیا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کا حصہ بنتے ہوئے قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ کورونا سے ملک کے وزیراعظم بھی محفوظ نہیں رہ سکے۔ ایک غریب آدمی کورونا ویکسین کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتا۔ یا تو کورونا ویکسین فری کر دی جائے یا مارکیٹ قیمت پر فراہم کی جائے۔
اس پر وزیر مملکت علی محمد کا کہنا تھا کہ ایک شرط پر اس کی حمایت کریں گے کہ اس بیماری پر سیاست نہ کی جائے۔ حکومت رات دن اس بیماری کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے ہمیں کون سی سویڈن اور ڈنمارک والی صورتحال دی تھی۔
سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا جائے کہ پاکستان نے اب تک کتنی ویکیسن درآمد کی ہے۔ این سی او سی میں وعدے ہو جاتے ہیں، ڈریپ ابھی تک قیمت کا تعین کر رہا جبکہ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ پاکستان کی ٹیسٹنگ سب سے کم ہے۔