براہ راست صورتحال: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ مکمل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Senate chairman

اسلام آباد: چیئرمین کے انتخاب کیلئے سینیٹ کا اجلاس دوبارہ شروع ہونے کے بعد ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا، اس قبل آج صبح دس بجے سینیٹ کا اجلاس سینیٹر مظفر حسین شاہ کی زیرصدارت شروع ہوا جس میں سینیٹ الیکشن میں کامیاب 48 سینیٹرز نے حلف اٹھایا۔

سینیٹ کا اجلاس
نو منتخب سینیٹرز کا حلف اٹھانے کیلئے بلایاگیا سینیٹ کا اجلاس سترہ منٹ تاخیر سے شروع ہوا ۔ جمعہ کو چیر مین و ڈپٹی چیئر مین اورنو منتخب سینیٹرز کا حلف اٹھانے کیلئے بلایاگیا سینیٹ کا اجلاس سترہ منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل اور گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے بھی مہمانوں کی گیلری میں بیٹھ کر کارروائی دیکھی،قائد حزب اخلاف کی نشست پر سینیٹر میاں رضا ربانی جلوہ افروز ہوئے،سیکرٹری سینیٹ قاسم صمد نے نو منتخب کو خوش آمدید کہا، سیکرٹری سینیٹ کے مطابق یہ اجلاس نو منتخب سینیٹرز کے حلف اٹھانے اور چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کیلئے منعقد ہو رہا ہے،سیکرٹری سینیٹ کی طرف سے باضابطہ صدر کی ہدایت پڑھنے اور دعوت کے بعد سینیٹر مظفر حسین شاہ نے اجلاس کی صدارت سنبھالی۔

 نومنتخب سینیٹرز کاحلف
سینیٹ کے 48نومنتخب سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا ، صدر مملکت کے مقرر کردہ پریزائڈنگ افسر سینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے نو منتخب ارکان سینیٹ سے حلف لیا۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس کا آغاز ہوا جس کے دس نکاتی ایجنڈے کے مطابق سب سے پہلے نئے منتخب ہونے والے سینیٹرز کی حلف برداری ہوئی۔

ضوابط کے مطابق صدر مملکت کے مقرر کردہ پریزائڈنگ افسر سینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے نو منتخب ارکان سینیٹ سے حلف لیا۔ حلف اٹھانے والے 48 نومنتخب سینیٹرز میں یوسف رضا گیلانی اور فیصل واوڈا سمیت پنجاب سے مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا، پی ٹی آئی کے سیف اللہ سرور خان نیازی، عون عباس اعجاز احمد چودھری، سید علی ظفر، زرقا سہروردی تیمور مسلم لیگ (ن) کے افنان اللہ خان، ساجد میر، عرفان الحق صدیقی، اعظم نذیر تارڑ اور سعدیہ عباسی۔ سندھ سے پیپلز پارٹی کے سلیم مانڈوی والا، شیری رحمن، تاج حیدر، شہادت اعوان، جام مہتاب حسین ڈاہر، فاروق نائیک، پلوشہ خان، پی ٹی آئی کے محمد فیصل واوڈا، سیف اللہ ابڑوایم کیو ایم پاکستان کے سید فیصل علی سبزواری اور خالدہ اطیب شامل ہیں۔خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کے محسن عزیز، سید شبلی فراز، لیاقت خان ترکئی، فیصل سلیم رحمن ذیشان خانزادہ، دوست محمد خان، محمد ہمایوں مہمند، ثانیہ نشتر، فلک ناز، گردیپ سنگھ عوامی نیشنل پارٹی کے ہدایت اللہ خان اور جے یو آئی (ف) کے عطا الرحمن نے حلف اٹھایا ۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے پرنس احمد عمر احمد زئی، منظور احمد، سرفرا ز احمد بگٹی، سعید احمد ہاشمی، ثمینہ ممتاز، دنیش کمارنیشنل پارٹی کے محمد قاسم، اے این پی کے عمر فاروق، جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری، کامران مرتضیٰ، تحریک انصاف میں شامل ہونے والے آزاد امیدوار محمد عبدالقادر اور نسیمہ احسان حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔ 48 ارکان 6 سال کے لئے سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔

کاغذات نامزدگی
نامزد چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں۔ جمعہ کو پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروادیئے ہیں۔دوسری جانب چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومتی امیدوارصادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومتی امیدوار سینیٹر مرزا آفریدی نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے ہیں۔

شمیم آفریدی کی پیپلز پارٹی میں شمولیت
سینیٹرشمیم آفریدی نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔جمعہ کو شیری رحمن نے باضابطہ سیکریٹری سینیٹ کو تحریری آگاہ کر دیا۔شیری رحمن نے کہاکہ اب پیپلز پارٹی کے سینیٹرز کی تعداد 21 ہو گئی ہے۔

خفیہ کیمرے

چیئر مین اور ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کے انتخابات کیلئے بلائے گئے اجلاس کے دوران ایوان کے اندر خفیہ کیمروں کی تنصیب کا انکشاف ہوا ہے اپوزیشن رہنمائوں سینیٹر مصدق ملک اور سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کیمرے میڈیا کو دکھانے کے بعد نکال دیئے اور معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نوٹس لے،یہ آرٹیکل 62 اور 63 کا کیس ہے جس کا ذمہ دار صادق اور امین نہیں رہا، پی ٹی آئی کو اپنے سینیٹرز پر اعتماد نہیں اس لیے کیمرے لگوائے جن کا رخ ووٹر کے چہرے اور بیلٹ پیپر کی طرف ہے ۔

سینیٹرز کے قرآن اٹھانے کی تصدیق
حکومتی سینیٹر اعجاز چوہدری نے حکومتی سینیٹرز کے قرآن اٹھانے کی تصدیق کر دی ۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران حکومتی سینیٹر اعجاز چوہدری سے صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ پرویز خٹک نے قران اٹھانے کا کہا تو کیا بہت سارے سینیٹرز ناراض ہوئے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے اعجاز چوہدری نے کہا کہ نہیں کوئی ناراض نہیں ہوا، یہ ایسا کوئی متنازعہ مسئلہ نہیں ہے۔

حکومتی سینیٹر اعجاز چوہدری سے سوالوں کے دوران پوچھا گیا کہ کیا سارے حکومتی سینیٹرز نے قرآن اٹھایا تھا؟ آپ ووٹ قرآن پاک پر حلف لے کر دلوا رہے ہیں؟جس پر اعجاز چوہدری کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جس جس کی دلچسپی تھی انہوں نے قرآن اٹھا لیا تھا، جنہوں نے حلف لینا تھا، لے لیا جنہوں نے نہیں لینا تھا، نہیں لیا۔جس پر صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ جنہوں نے حلف نہیں لیا وہ کیا آپ کو ہی ووٹ دیں گے جس کا جواب دیتے ہوئے سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں وہ لازماً ہمیں ووٹ دیں گے۔

سینیٹر شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا پولنگ بوتھ میں کیمرے نصب کرنے کا مذموم منصوبہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے دوران اپوزیشن نے مجرمانہ ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا، اسی وجہ سے پی ڈی ایم نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی، لوٹ مار کا دور اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں کیمرے لگانے کی تحقیقات کا عندیہ دیتے ہوئے کہاہے کہ متعلقہ لوگوں کو بے نقاب کریں گے،پیسا استعمال کرنا، دھونس استعمال کرنا اپوزیشن کی سیاست کے بنیادی اصول ہیں، اپوزیشن کرپشن بچانے کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔

سینیٹر فیصل جاوید
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں کیمرہ لگانے کا الزام اپوزیشن پر ہی ڈال دیا۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل جاوید نیک ہا کہ جس نے کیمرہ ڈھونڈا ہے اس نے ہی لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں سیکریٹ بیلٹ پر دستخط کیے تھے اور ہم کہتے ہیں آؤ اوپن بیلٹ پر آؤ اور اس الیکشن میں بھی آؤ۔فیصل جاوید نے کہا کہ ہم اوپن بیلٹ کا چیلنج کرتے ہیں ،یوسف رضا گیلانی کا الیکشن اور یہ حرکت آپ کے سامنے ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرکے کہا کہ اتنے سازشی اور ماہر لوگ ہیں، بڑے آئے جیمز بانڈ 007۔

کیمرہ نکلنے کی تحقیقات کا حکم
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے پریزائیڈنگ افسر کے فرائض انجام دینے والے مظفر شاہ نے کہا کہ پولنگ بوتھ سے کیمرہ نکلنے کی تحقیقات کے لیے سیکرٹری سینیٹ کو حکم دیدیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ بوتھ دوبارہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی فریق پولنگ بوتھ کو دیکھ سکے گا۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے الزام عائد کیا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے قائم پولنگ بوتھ سے کیمرہ ملا ہے جس کی تصویر انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی۔پولنگ بوتھ سے کیمرہ نکلنے کے بعد اپوزیشن اراکین نے ایوان میں شدید احتجاج کیا اور پولنگ بوتھ اکھاڑ دیا۔

سینیٹر عرفان صدیقی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ کیمرے انھوں نے ہی لگائے جو اوپن ووٹنگ کے لیے سپریم کورٹ تک گئے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرعرفان صدیقی نے کہاکہ کیمرے انھوں نے ہی لگائے جو اوپن ووٹنگ کے لیے سپریم کورٹ تک گئے،عدالت میں ناکامی پر ان لوگوں نے اپنا میکانزم ایجاد کرنے کی کوشش کی،کیمرے انھوں نے ہی لگائے جن کی ایوان تک رسائی تھی۔ انہوںنے کہاکہ یہ ایک افسوسناک بات ہے اور ایوان کے تقدس کے خلاف ہیاس معاملے کی انکوائری ہونی چاہیے اور زمہ داروں کو کٹہرے میں لایاجائے_

مریم اور نگزیب
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اور نگزیب نے کہا ہے کہ سینیٹ کے پولنگ بوتھ پر کیمرے کس نے لگائے ،یہ آئینی جرم اور غیر قانونی ہے۔ مریم اورنگزیب نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا گفتگو کرتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی اور کہاکہ ان کی چوری بے نقاب ہو گئی ہے،پہلے ڈسکہ کے الیکشن کمیشن کے عملے کو چوری کیا گیا ، جو حرکت کی گئی سکریسی آف ووٹ کو ٹمپر کرنے کی کوشش کی گئی ،یہ آئینی جرم اور غیر قانونی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان چہروں کو بے نقاب کیا جائے یہ حرکت کیوں کی گئی ،سینیٹ کے پولنگ بوتھ پر کیمرے کس نے لگائے ،چیئرمین سینیٹ موجود ہے یہ حرکت کس نے کی نظام کو بدبودار بنا رہے ہیں ،ان کو پتا ہے یہ ہار رہے ہیں جنہوں نے یہ حرکت ان کو عوام کے سامنے لانا چاہیے ،2018کے الیکشن میں آر ٹی ایس کو بیٹھنے سے آج تک ایک تسلسل ہے۔

مولانا غفورحیدری
پی ڈی ایم کے ڈپٹی چیئرمین کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ سینیٹ ایوان میں خفیہ کیمرے لگاکر پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کردیا گیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ سینیٹ ایوان میں خفیہ کیمرے لگاکر پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کردیا گیا ۔پی ڈی ایم کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی کے بعد ڈپٹی چیئرمین کا امیدوار بھی خفیہ ایجنسیوں کی کالز آنے سے انکاری اور کہاکہ مجھے یا میرے ساتھیوں کو کسی خفیہ ایجنسی کی کوئی کال نہیں آئی۔

مولا بخش چانڈیو
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے پاس زیادہ اکثریت ہے، اگر کوئی اور جیت جائے تو کیا کہہ سکتے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ الیکشن کمیشن کہہ رہی ہے پی ڈی ایم کے پاس زیادہ اکثریت ہے۔

 پرویز رشید
مسلم لیگ (ن )کے رہنما پرویز رشید کا سینیٹ بوتھ میں کیمروں کی موجودگی پر کہا ہے کہ سینیٹ پولنگ بوتھ پر کیمرے ’ففتھ جنریشن وار‘ لڑنے کیلئے لگائے گئے ہیں۔

 پرویز رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اوپن بیلٹ نہیں تو فوٹو بیلٹ سے ہی کام چلاؤ اور اگر فوٹو بیلٹ کام نہ کرے تو صرف بیلٹ سے کام لیا جائے۔پرویز رشید نے کہا کہ بیلٹ چاہے کوئی سا بھی ہو چل جائے گا۔

Related Posts