خیبر پختونخوا کی وادی تیراہ میں سیکورٹی فورسز نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران متعدد انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے ذریعے 22 خوارج کو ہلاک اور 18 دیگر کو زخمی کر دیا ہے۔
جمعرات کو آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں سیکورٹی فورسز اور بے گناہ شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردی کے واقعات پیش آ چکے ہیں، جن کے نتیجے میں کئی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔
ان مذموم کارروائیوں کا جواب دیتے ہوئے سیکورٹی فورسز نے علاقے میں خوارج کے خلاف وسیع پیمانے پر انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیاں شروع کی ہیں۔
کرم میں بگن کے قریب امدادی قافلے پر حملہ، شدید فائرنگ، راکٹ فائر
14 دسمبر 2024 سے اب تک مختلف آئی بی اوز کے دوران سیکورٹی فورسز نے 22 خوارج کو ہلاک کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 18 خوارج زخمی ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائیاں تب تک جاری رہیں گی جب تک علاقے میں امن بحال نہ ہو جائے اور خوارج کا خاتمہ نہ ہو جائے کیونکہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خطرے کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔