شہرِ قائد کے ساحلی علاقے ہاکس بے پر دوسرے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر تکمیل کے قریب پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی اے ای سی (پاکتان اٹامک انرجی کمیشن) کا کہنا ہے کہ ہاکس بے پر زیرِ تعمیر پاکستان کا دوسرا ایٹمی بجلی گھر کینوپ ٹو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ ترجمان پی اےای سی کے مطابق کینوپ ٹو 1 ہزار 100 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ترجمان پی اے ای سی کا کہنا ہے کہ کینوپ 2 میں ایٹمی مواد ڈالنا شروع کردیا گیا، آج سے فیول لوڈنگ شروع ہونے کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ پلانٹ آئندہ برس اپریل سے بجلی کی باضابطہ پیداوار شروع کرے گا۔
پی اے ای سی کے مطابق پاکستان نیو کلیئر انرجی ریگولیٹری اتھارٹی سے اجازت لینے کے بعد اٹامک فیول سے متعلق ضابطے کی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ اس موقعے پر ڈی جی پی اے ای سی ندیم ذکی منج، چیئرمین محمد نعیم، اور چین کے اعلیٰ حکام موجود تھے۔
قبل ازیں پاکستان کے دوسرے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر 5 سال قبل شروع ہوئی جو کے 2 پریشرائزڈ واٹر ری ایکٹر جس کیلئے جدید ترین چینی ٹیکنالوجی ایچ پی آر 1000 کا استعمال کیا گیا اور یہ تھرڈ جنریشن ایٹمی بجلی گھر کہلاتا ہے جس کے بعد تیسرا ایٹمی بجلی گھر کے 3 سن 2021ء کے آخر میں کام شروع کرے گا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے سال 2020 کیلئے ایٹمی اثاثوں کے سیکورٹی انڈیکس میں پاکستان کو بہتر ملک قراردینے کا خیر مقدم کیا ہے۔
اسد مجید خان نے 5 ماہ قبل اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پاکستان ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق نیوکلیئر سیکورٹی انڈیکس 2020 میں ایٹمی سیکیورٹی اقدامات کیلئے سب سے محفوظ ملک قرار دیا گیا، اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان ایٹمی اثاثوں کو سب سے زیادہ محفوظ بنانے والا ملک قرار