نظرثانی اپیلیں خارج، سپریم کورٹ کا 16 ہزار برطرف ملازمین کو بحال کرنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Supreme Court refuses to issue immediate restraining order on government measures

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 16 ہزار برطرف ملازمین کی نظر ثانی اپیلیں خارج کردیں، جسٹس عمر عطا بندیال نے محفوظ کیا گیا فیصلہ پڑھ کر سناتے ہوئے ملازمین کی بحالی کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے گزشتہ روز 16ہزار سرکاری ملازمین کی برطرفی کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔ 5 رکنی بینچ میں سے جسٹس منصور علی شاہ نے دیگر ججز سے اتفاق نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

کوئٹہ چرچ دھماکے کی چوتھی برسی، لواحقین کے زخم پھر کھل گئے

افغانستان کی صورتحال پر عالمی برادری کو اقدامات اٹھانا ہوں گے۔وزیرخارجہ

عدالتِ عظمیٰ نے 4:1 کے تناسب سے فیصلہ سنادیا جس میں کہا گیا کہ 1996 سے 1999 تک برطرف کیے جانے والے سرکاری ملازمین کو بحال کیا جائے۔ غلط رویے اور بدعنوانی پر نکالے گئے ملازمین کو بحال نہیں کیاجاسکتا۔

سپریم کورٹ کا اپنے حکم نامے میں کہنا ہے کہ جن ملازمین کیلئے ٹیسٹ یا انٹرویوز ضروری قرار نہیں دئیے گئے تھے، انہیں بحال کردیا جائے۔ گریڈ 8 سے 16 تک کے ملازمین ٹیسٹ انٹرویوز دیں۔ سرکاری ملازمین کے وکیل نے فیصلے کا خیر مقدم کیا

ملازمین کی بحالی کے فیصلے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے ملازمین کی بحالی معطلی کی تاریخ سے ہی عمل میں لانے کا حکم دیا ہے۔ 16ہزار ملازمین کی بحالی بڑی کامیابی ہے۔ انسانی المیہ رونما ہونے سے روک دیا گیا۔ 

Related Posts