اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رائے سنادی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ صدارتی ریفرنس میں 5 سوالات اٹھائے گئے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، عدلیہ ماضی کی غلطیوں تسلیم کیے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی، جب تک غلطیاں تسلیم نہ کریں خود کو درست نہیں کر سکتے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے اس معاملے پر متفق ہے، ہم ججز پابند ہیں کہ قانون کے مطابق فیصلہ کریں۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی سپریم کورٹ میں موجود تھے۔
سپریم کورٹ کی رائے سننے کے بعد عدالت نے واضح کہا کہ کیس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، ہمیں ریفرنس پر تفصیلی فیصلے کاانتظار ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عدالت نے تسلیم کیا کہ بھٹو کا ٹرائل آئین اور قانون کے مطابق نہیں تھا 44 سال بعد تاریخ درست ہونے جارہی ہے۔
یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ٹرائل سے متعلق صدارتی ریفرنس بھیجا تھا جس پر عدالت نے 12 سال بعد رائے دیدی ہے۔