اسٹیٹ بینک نے قرضوں کے التواء کی سہولت ستمبر 2020ء تک بڑھا دی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یوم پاکستان پر عام تعطیل،23مارچ کو اسٹیٹ بینک بند رہے گا
یوم پاکستان پر عام تعطیل،23مارچ کو اسٹیٹ بینک بند رہے گا

کراچی : اسٹیٹ بینک نے قرضوں کی اصل رقم کے التواء کی سہولت ستمبر 2020ء تک بڑھا دی چونکہ کوورنا وائرس کی وبا مسلسل چھوٹے اور درمیانے کاروبار اور گھرانوں کے نقد کے بہاؤ پر اثر انداز ہورہی ہے اس لیے بینک دولت پاکستان نے 30 ستمبر تک قرضوں کی اصل رقم کے التوا کی سہولت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ سہولت صرف چھوٹے اور درمیانے کاروبار کی فنانسنگ، صارفی فنانسنگ، مکاناتی فنانس، زرعی فنانس اور مائیکرو فنانس کے لیے دستیاب ہوگی۔ یہ سہولت کارپوریٹس اور کمرشل قرض گیروں کو نہیں دی جارہی ہے کیونکہ ان کے قرضوں کی بڑی رقم پہلے ہی مؤخر کی جاچکی ہے۔

توقع کی جاتی ہے کہ مزید کاروباری ادارے اور گھرانے جو پہلے اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکے تھے اب مستفید ہوسکیں گے۔

کورونا وائرس کی وبا کے ممکنہ معاشی اثرات کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے 26 مارچ 2020ء کو پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے اشتراک سے کاروباری اداروں اور گھرانوں کو ان کی مالیات میں مدد دینے کے لیے جامع اقدامات کے ایک پیکیج کا اعلان کیا تھا۔

اس میں ایک اہم اقدام بینکوں اور ڈی ایف آئیز کے قرضوں کی اصل رقم کا التوا تھا۔ اس میں یہ سہولت دی گئی تھی کہ کاروباری ادارے اور گھرانے ایک سال کی مدت کے لیے اپنے قرضوں کے التوا کی درخواست کرسکتے ہیں تاہم مارک اپ کی رقم انہیں بدستور دینی ہوگی۔

اس اقدام کے تحت اس امر کو بھی یقینی بنایا گیا تھا کہ اصل رقم کے التوا سے قرض لینے والے کی کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوگی اور ان سہولتوں کو کریڈٹ بیورو کے ڈیٹا میں تشکیل نو کردہ قرض کے طور پر ظاہر نہیں کیا جائے گا۔

یہ اقدام قرض لینے والوں کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوا جو اس حقیقت سے ظاہر ہے کہ 3 جولائی 2020ء تک بینکوں نے 359 ہزار سے زائد قرض گیروں کے قرضوں کی 593 ارب روپے کی اصل رقم مؤخر کی۔

مزید پڑھیں:حب کی صنعتوں کے گیس پریشر میں کمی،پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر

قرض گیروں کی بڑی تعداد، جو 3 جولائی 2020ء تک اس اسکیم کے تمام استفادہ کنندگان کا 95 فیصد بنتا ہے، چھوٹے قرض گیروں بشمول ایس ای ایم ایز، صارفی فنانس اور مائیکرو فنانس پر مشتمل رہی ہے۔

Related Posts