سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے غزہ کی پٹی میں جاری فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے اور سویلین کی جانوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی دار الحکومت الریاض میں خلیج تعاون کونسل اور آسیان تنظیم کے اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد نے غزہ میں شہریوں کو کسی بھی شکل میں اور کسی بھی بہانے سے نشانہ بنانے کو مسترد کردیا۔
سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنے خطاب میں سعودی ولی عہد نے غزہ میں شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ غزہ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے ہمیں رنج پہنچا ہے، جس کی قیمت بے گناہ لوگ ادا کر رہے ہیں۔
بنوں: مذہبی رہنماؤں کے دباؤ پر بیالوجی کے استاد نے اپنے نظریات سے توبہ کرلی
انہوں نے کہا کہ امن و استحکام کی واپسی اور دیرپا امن کے حصول کے لیے ایسے حالات پیدا کیے جائیں جو 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل تک پہنچنے کی ضمانت دے سکیں۔
جمعرات کو شہزادہ محمد بن سلمان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے فون پر غزہ کی تازہ صورت حال پر بات کی تھی۔
دونوں رہ نماؤں نے غزہ میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔ ولی عہد نے فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی کوششیں تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ میں جاری کشیدگی خطے کےدوسرے حصوں میں پھیل سکتی ہے جسے روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔