پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ مجھے ذرا بھی ابہام نہیں کہ عدالتوں یا پارلیمان سے فیصلہ ہوگا، فیصلہ بالآخر سڑکوں پر ہوگا اور تب ہوگا جب آپ لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر نکلیں گے۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب تک آپ لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر نہیں آئیں گے تو یہ فیصلہ نہیں ہوگا، اگر آپ 8 یا 10ہزار لوگ آئیں گے تو دو ہزار کو تو یہ گرفتار کرلیں گے، باقیوں کو مار پیٹ کر منتشر کردیں گے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پاکستان کی قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ بالآخر وہ اپنی آزادی کے لیے سڑکوں پر کب آئے گی، مجھے روز کہا جاتا ہے کہ آپ کال کیوں نہیں دیتے، کال دینا کوئی مشکل کام نہیں ہے، لیکن کال میں اس وقت دوں گا جب مجھے یقین ہوگا کہ 3 یا 4 لاکھ کا مجمع سڑکوں پر آئے گا۔
سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ عمران خان کا سیل 8 بائی 8 کا ہے، پچھلے 10 روز شام 6 بجے کے بعد بجلی بند کردی جاتی تھی، اور ایک لمحے کے لیے بھی اس سیل سے باہر نہیں نکلنے دیا جاتا رہا، جو قتل کے مجرم ہوتے ہیں ان کو بھی باہر نکلنے دیا جاتا ہے۔ عمران خان پر جو سختی کی گئی جو کہیں نہیں کی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا قانون اٹھا لیں جو عمران خان کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ تشدد کے زمرے میں آتا ہے، ان کو چند دن ایسی خواراک ملی جس سے ان کو الٹیاں ہوئیں، پھر بھی عمران خان ثابت قدم ہیں۔ ’کل جب ملاقات ہوئی تو عمران خان نے بتایا کہ اب ورزش والی سائیکل بھی دے دی گئی ہے اور ڈیڑھ گھنٹے تک باہر نکلنے کی اجازت دے رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جن حالات میں ان کو رکھا گیا وہ یقیناً عمران خان کی ذات پر ایک حملہ تھا۔ دوسری جانب بشریٰ بی بی سے دو دن قبل پشاور میں ملاقات ہوئی انہوں نے بتایا کہ ان کو جس جگہ رکھا گیا وہاں چوہے تھے۔ جائے نماز پر بیٹھتی تھی تو چوہے ارد گرد پھرتے تھے اور چھت سے ٹپکتے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات میں انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ثابت قدم ہیں، چاہے کچھ بھی ہو آرمی عدالت ہو یا جو بھی ہو، وہ عوام کی خاطر ڈٹے رہیں گے اور عوام کی جنگ لڑتے رہیں گے۔