کراچی:وزیراطلاعات سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدرسعید غنی نے کہاہے کہ پی ڈی ایم کی کچھ جماعتوں نے پیپلز پارٹی پر استعفیٰ دینے کیلئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، بلدیاتی انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیاں نہ ہونے تک الیکشن نہیں ہوسکتے ۔
ایکسپوسینٹرکراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں استعفیٰ دینے اور لانگ مارچ کی باتیں کر رہی تھیں مگر پی ڈی ایم جماعتوں نے نہ استعفیٰ دیا نہ لانگ مارچ کیا، وہی کر رہی ہیں جو پیپلزپارٹی کہہ رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی الگ الگ ہوگئے، فائدہ وفاقی حکومت اور نقصان عوام کو پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی کی تجویز پرعمل کیاجائے توپیپلزپارٹی پی ڈی ایم میں واپس آجائے گی۔ اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی حیثیت یکساں ہے اور ؤفیصلے مشاورت سے ہونے چاہئیں۔سعید غنی نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کیا مذاکرات ہوئے ہیں کسی کو نہیں معلوم، وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ بجلی ضرور مہنگی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی آئین کے تحت خود مختار ہے، اسٹیٹ بینک کا ادارہ بھی خود مختار ہے، لیکن مداخلت کی جارہی ہے، نالائق حکومت کا بوجھ عوام پر پڑ رہا ہے۔
وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیاں ہونا ضروری ہیں، نئی حلقہ بندیاں نہ ہونے تک نئے الیکشن نہیں ہوسکتے اور الیکشن کمیشن بھی کہہ رہا ہے کہ جلد ازجلد بلدیاتی الیکشن کرائیں لیکن سی سی آئی نے متنازع مردم شماری کو منظور کیا ہے۔
مردم شماری پر تحفظات، کیاسندھ میں بلدیاتی انتخاب نہیں ہونگے ؟