کیف: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے احکامات پر یوکرین کے زیر قبضہ علاقوں کو روس کا حصہ بنانے کیلئے ریفرنڈم کا اعلان کیا گیا ہے جو 23 ستمبر سے شروع ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق روس کے زیر قبضہ یوکرین کے علاقے ڈونباس، زاپوریزیا اور خیرسون میں 23 ستمبر سے شروع ہونے والا ریفرنڈم 27 ستمبر تک جاری رہے گا۔ روسی وزیر خارجہ نے مذکورہ علاقوں کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کی ہدایت کی ہے۔
روس سے 6000 مربع کلومیٹر علاقے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا۔یوکرین
یوکرینی وزیر خارجہ ڈیمیٹرو کولیبا کے بیان کے مطابق روس کے من چاہے اقدامات سے یوکرین کے علاقوں میں کچھ بدلنے والا نہیں۔ یوکرین کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنے علاقے آزاد کرانے کا پورا حق ہے۔یوکرینی حکومت روس کے ریفرنڈم کو ڈھونگ اور بے معنی قرار دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور اتحادی ممالک یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر نے یوکرین کے علاقوں میں ریفرنڈم منعقد کرانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم روسی ریفرنڈم کے نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے۔
ماضی قریب میں یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا کہ ہم نے روس کے قبضہ کردہ 6000 مربع کلومیٹر یوکرینی علاقے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا۔ یوکرینی حکومت نے خار کیف میں پیش قدمی کا بھی دعویٰ کیا۔
یوکرینی صدر نے 8 روز قبل اپنے ایک خطاب کے دوران کہا کہ رواں ماہ کے دوران یوکرین نے روس کے خلاف مشرق اور جنوب میں جوابی کارروائیاں کیں اور ہزاروں کلومیٹر پر محیط علاقہ واگزار کرالیا۔