مغربی ممالک نے ہمارے 50فیصد سے زائد اثاثے منجمد کردئیے ہیں۔روس

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک سے باہر ہمارے 50فیصد سے زائد اثاثے منجمد کردئیے گئے ہیں۔روس
ملک سے باہر ہمارے 50فیصد سے زائد اثاثے منجمد کردئیے گئے ہیں۔روس

ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ ہم مغربی ممالک کی پابندیوں سے معیشت کو درپیش خطرات برداشت کرنے میں مدد کیلئے چین کی طرف دیکھ رہے ہیں، ہمارے 50 فیصد سے زائد سونے اور غیر ملکی کرنسی کے ذخائر منجمد کردئیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق روسی وزیرِ خزانہ انتون سلوانوف نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہمارے پاس اپنے سونے اور زرِ مبادلہ کے ذخائر کا کچھ حصہ چینی کرنسی یوآن میں ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ چین سے تجارت محدود کرنے کیلئے مغرب کیا دباؤ ڈالتا ہے؟

یہ بھی پڑھیں:

سابق امریکی صدر بارک اوباما کورونا کا شکار، مودی صحتیابی کیلئے دعاگو

روسی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ بلاشبہ ذخائر تک رسائی محدود کرنے کیلئے مغربی ممالک چین پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات مغربی مارکیٹوں کی بندش کے باوجود بھی آگے بڑھتے رہیں گے۔

خیال رہے کہ امریکا اور یورپی یونین کے اراکین سمیت مغربی ممالک نے 24 فروری کو یوکرین پر حملے کے بعد سے روس کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ روسی کارپوریٹ اور مالیاتی نظام پر غیر معمولی پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں۔

وزیرِ خزانہ کے بیان کے مطابق روس مغربی ممالک کی پابندیوں کا اثر کم کرنے کیلئے چین سے امداد چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے مابین حالیہ دنوں میں تعاون کو فروغ حاصل ہوا ہے کیونکہ دونوں ہی ممالک پر انسانی حقوق اور دیگر مسائل پر سخت مغربی دباؤ ہے۔

قبل ازیں روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کی 4 فروری کے روز بیجنگ میں ملاقات ہوئی جس میں اسٹرٹیجک شراکت داری کا اعلان کیا گیا جس کا واضح مقصد امریکی اثر رسوخ کا مل کر مقابلہ کرنا تھا۔ 

Related Posts