نئی دہلی: ہندو شدت پسند تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو ہمارے تابع رہنا ہوگا۔ آر ایس ایس چیف نے مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقابلے میں ہندو مت کو سب سے بہتر قرار دیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں آر ایس ایس چیف نے مسلمانوں اور مسیحیوں کے خلاف اپنے نظریات کھل کر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہندو سماج کو خود کو جان کر اپنا حل سمجھنا ہوگا۔ کٹر مسیحی ساری دنیا کو مسیحی بنانا چاہتے ہیں۔
ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرلیے
انٹرویو میں موہن بھاگوت نے کہا کہ کٹر مسیحی کہتے ہیں کہ ساری دنیا میں سے جو مسیحی نہیں بنتے، انہیں یا تو مرنا یا پھر ہمارے رحم و کرم پر رہنا ہوگا۔ اسلام کو ماننے والے بھی یہی نظریات رکھتے ہیں کہ سب کو ہماری راہ اختیار کرنا ہوگی۔
آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ کیا ہندو کبھی ایسا کہتا ہے کہ سب کو ہمارا مذہب ماننا ہوگا؟ ہم سب لوگوں کے سامنے مثال پیش کرنے کا نظریہ رکھتے ہیں۔ جو ہماری پیروی نہیں کرے گا، اس کا کچھ نہیں کریں گے لیکن وہ ہمارا کچھ نہ کرے، اس کی فکر کرنا ہوگی۔
سربراہ آر ایس ایس موہن بھاگوت نے کہا کہ سب لڑائیاں لڑ کر ہم مضبوط ہو گئے۔ کسی میں ہماری آزادی چھیڑنے کی طاقت نہیں۔اسلام کو کوئی خطرہ نہیں لیکن ہم ہی بڑے (بہتر) ہیں۔اگر مسلمانوں کو بھارت میں رہنا ہے تو ہمارے تابع رہنا ہوگا۔
بھارتی پروفیسر کا بیان
وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں بھارت میں جہاں شدّت پسندی میں اضافہ ہوا ہے، وہیں غربت، طبقاتی تقسیم اور بد امنی بھی بڑھ گئی ہے۔ پروفیسر اشوک سوائن نے بھی اس کی نشاندہی کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سویڈن کی یونیورسٹی میں تعلیم دینے والے پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ ایک غریب آدمی اپنی بیمار بیوی کو ریڑھی پر ہسپتال لے کر جا رہا ہے جو مدھیہ پردیش کا واقعہ ہے کیونکہ وہاں کوئی ایمبولینس نہیں تھی۔
ٹوئٹر پیغام میں پروفیسر اشوک سوائن نے مودی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 84 ارب روپے خرچ کرکے اپنے سفر کیلئے 2 جہاز خرید لیے۔
An old man taking his ailing wife to hospital on a cart in MP, India, because there was no ambulance- Modi has bought two planes for his travel paying 84 billion rupees. pic.twitter.com/8X0zBlgXVl
— Ashok (@ashoswai) January 12, 2023
پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ ہندوتوا کے پیروکار رہنما نے بھارت کو ہندو مہلک اور مسلمانوں کو حکومت میں کوئی بھی اہم عہدہ دینے سے انکار کردیا ہے چاہے وہ پولیس میں ہو، حکومت میں یا عدلیہ میں جبکہ بھارت میں 20 کروڑ سے زائد مسلمان بستے ہیں۔
A Hindu Supremacist leader demanding India to be declared as a Hindu country and Muslims to be barred from holding any important post in government, police, and judiciary! More than 200 million Muslims live in India. pic.twitter.com/TLlFtRMZVu
— Ashok (@ashoswai) January 12, 2023