سریے کی قیمت بڑھنے سے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کو نقصان پہنچے گا، چیئرمین آباد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تعمیراتی صنعت کیلئے اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم میں مزید توسیع کی جائے، آباد
تعمیراتی صنعت کیلئے اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم میں مزید توسیع کی جائے، آباد

کراچی: ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے چیئرمین فیاض الیاس نے  سریا کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے تعمیراتی صنعت اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لیے نقصاندہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیل بار کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی کا خاتمہ کیا جائے تاکہ سریے کی قیمتیں کم کی جا سکیں۔

چیئرمین آباد نے کہا کہ کئی دہائیوں سے حکومتی عدم توجہی کے باعث تعمیراتی صنعت زوال پذیر تھی جس کے ملکی معشیت پر سنگین اثرات مرتب ہورہے تھے۔ موجودہ حکومت آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ملکی معشیت کو ترقی دینے کے لیے تعمیراتی صنعت کو مراعاتی پیکج دیا گیا جس سے ملک میں تعمیراتی سرگرمیاں شروع ہی ہوئی تھیں کہ سریا کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

فیاض الیاس کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل بھی اچانک سریا کی قیمتوں فی ٹن 5 ہزار روپے کا اضافہ کرکے سریا کی فی ٹن قیمت ایک لاکھ 42 ہزار روپے کردی ہے۔ سریا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے کنسٹرکشن انڈسٹری کو نقصان پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بار کی درآمد پر عائد تمام ڈیوٹیز کا خاتمہ کیا جائے تاکہ سریا کی قیمتوں میں استحکام آسکے۔

آباد کے چیئرمین فیاض الیاس نے کہا کہ سریا تعمیراتی صنعت کا اہم جز ہے اس کی قیمتوں میں اضافے سے  تعمیراتی سرگرمیاں ماند پڑ جانے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  اسٹیل کی قیمتوں میں من مانے اضافے سے فی یونٹ تعمیرات کی لاگت میں اضافہ ہوگا جس سے وزریراعظم عمران خان کے متوسط طبقے کو  50 لاکھ سستے گھروں کی فراہمی  کا منصوبہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے ہی ایک کروڑ 20 لاکھ گھروں کی کمی ہے جس میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے۔ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں تعمیراتی صنعت کو ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ پاکستان میں زراعت کے بعد تعمیراتی صنعت روزگار فراہم کرنے والا سب سے بڑا شعبہ ہے۔ معاشی ترقی اور ملکی خوشحالی کے لیے تعمیراتی سرگرمیاں جاری رہنا انتہائی ناگزیر ہے۔

فیاض الیاس نے  تعمیراتی سرگرمیوں کو بلا تعطل جاری رکھنے کے لیے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی کا فوری خاتمہ کیا جائے۔

چیئرمین آباد نے کہا کہ اب وقت ہے کہ مسابقتی کمیشن کردار ادا کرے اور تعمیراتی صنعت کو بچانے کے لیے فوری لائحہ عمل پیش کیا جائے بصورت دیگر 50 لاکھ سستے گھروں کی فراہمی کے خواب کی  تکمیل مشکل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: شہید کانسٹیبل سید نعمان شاہ کی نماز جنازہ گارڈن ہیڈ کوارٹر میں ادا

Related Posts