ریونیو میں اضافہ، ملکی ترقی کی خبریں خوش آئند ہیں،میاں ز اہد حسین

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نوے ارب ڈالرکی درآمدات کرنے والی معیشت کبھی مستحکم نہیں ہوسکتی،میاں زاہد حسین
نوے ارب ڈالرکی درآمدات کرنے والی معیشت کبھی مستحکم نہیں ہوسکتی،میاں زاہد حسین

کراچی:نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک بھرکی کاروباری برادری حکومت کی جانب سے ترقی کی رفتار بڑھانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے مطمئن ہے۔

اگلے ایک مالی سال کے دوران صنعتی صارفین کے لئے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے اورعوام کے لئے بجلی سستی کرنے سے مجموعی سماجی ومعاشی صورتحال پرمثبت اثرات مرتب ہونگے اور عوام کو ریلیف ملے گا، تاہم ٹریول اینڈ ٹورزم سیکٹر جو کرونا وباء کی وجہ سے گزشتہ سوا سال سے بند ہے کے لیے ریلیف پیکج کا خصوصی اعلان کیا جائے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے زراعت پر فوکس، برآمدات میں اضافہ، نئی منڈیوں کی تلاش، سبسڈیاں بڑھانے اورکنسٹرکشن سیکٹر ایمنسٹی اسکیم میں اکتیس دسمبر تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی حمایت کرتے ہیں تاہم پانی کی بڑھتی ہوئی کمی کے مسئلے کے حل کے لئے بھی سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیر خزانہ کو حکومت کے ساتھ ساتھ بزنس کمیونٹی اورکئی اہم اپوزیشن رہنماؤں کا اعتماد بھی حاصل ہے جس سے اہم معاملات پراتفاق رائے میں مدد ملے گی اور آئندہ چند سالوں میں پاکستانی معیشت بہترمسابقت کی پوزیشن میں آجائے گی۔

جس سے خسارہ کم اورعوام کامعیار زندگی بہتر ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ بجٹ میں کاروباری لاگت کم کرنے اور ٹیکس کے نظام کو عام فہم بنانے پربھی بھرپور توجہ دی جائے اور ریٹیل سیکٹر سے ٹیکس وصولی میں اضافہ کرنے کے لیے پوائنٹ آف سیل سسٹم کا موثر استعمال کیا جائے۔

حکومت نے گر دشی قرضہ کے خاتمہ، طلب سے زیادہ بجلی کی رسد اوراستعدادی ادائیگیوں کا مسئلہ حل کرنے کے لئے بھی اہم اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی پی پیزاورسی پیک کے پاورپراجیکٹس کے قرضوں کی معیاد میں توسیع بھی ممکن ہے جس سے گردشی قرضہ کا بوجھ کم ہو جائے گا۔

جبکہ پینتیس آئی پی پیز کو چند دن میں نوے ارب روپے کی ادائیگی سے پاورسیکٹر کی صورتحال بہترہوجائے گی۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ حکومت گھریلو صارفین کے لئے پیک اورآف پیک ٹیرف کا نظام ختم کرنیاور اضافی کھپت پرنرخ میں رعایت دینے کا فیصلہ درست ہے جس سے بجلی کی طلب بڑھے گی اورگیس کا استعمال کم ہو جائے گا۔

Related Posts