ایران اور سعودیہ تعلقات کی بحالی امریکا کیلئے بڑا دھچکا، خاموش نہیں بیٹھے گا، تجزیہ کار

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی بحالی کو مشرق وسطیٰ میں امریکا کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی بحالی پر ممتاز شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ یہ معاہدہ چین میں ہونا اس بات کا اظہار ہے کہ خطے میں طاقت کا توازن کس طرف ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

‘کہانی سنو’ کے جواب ‘ہماری سنو’ نے بھی دھوم مچا دی

امریکا میں تعینات سابق پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ ایران سعودی معاہدہ امریکا کے ساتھ اسرائیل کے لیے بھی دھچکا ہے، اس معاہدے سے ایران کو تنہا کرنے کی امریکی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔

سعودی جیو اسٹریٹجک ایکسپرٹ فہیم حامد الحامد نے کہا کہ چین اس خطے کی اہم طاقت اور امن و استحکام کی علامت ہے، یہ معاہدہ سعودی حکومت کی اس پالیسی کا اظہار ہے کہ اب ایران اور سعودی عرب اتحادی کے طور پر آگے بڑھیں گے۔

ممتاز تجزیہ کار عادل نجم نے کہا کہ امریکا اس صورت حال پر خاموش نہیں بیٹھے گا۔

Related Posts