واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد امریکی ایوانِ نمائندگان نے منظور کر لی جس کے بعد یہ معاملہ سینیٹ میں چلا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 435 ممبران پر مشتمل امریکی ایوانِ نمائندگان کے 232 اراکین نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا۔ ٹرمپ کے مواخذے کے خلاف 197 ووٹ ڈالے گئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاسی پارٹی ری پبلکنز کے 10 اراکین نے بھی ٹرمپ کے خلاف ووٹ دئیے۔ قرارداد کی منظوری کے بعد ٹرمپ کے مواخذے کا معاملہ سینیٹ میں چلا گیا ہے۔ اسپیکر نینسی پلوسی نے بھی مواخذے کی قرارداد پر دستخط کردئیے۔
اسپیکر امریکی ایوانِ نمائندگان نینسی پلوسی نے کہا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔ امریکی صدر بھی اپنے افعال پر جوابدہ ہے۔ ہمیں اپنی ذمہ داری کا بخوبی احساس ہے اور ہم اسے نبھائیں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ صدر ٹرمپ امریکا کی تاریخ میں وہ پہلے صدر بن گئے ہیں جن کا 1 ہی مدتِ صدارت کے دوران 2 بار مواخذہ ہوگا۔ ٹرمپ کو صدارت سے برطرف کرنے کیلئے سینیٹ میں آئینی اعتبار سے 2 تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔
صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے کیپٹل ہل حملے کے بعد امریکی عوام کو بغاوت کیلئے اُکسایا۔ صدر ٹرمپ کیپٹل ہل واقعے پر سینیٹ میں مواخذے کی کارروائی کا سامنا کریں گے جبکہ گزشتہ بار مواخذے کی کارروائی سینیٹ میں مسترد کردی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کو جبری رخصت کرنے سے غلط روایات جنم لیں گی۔مائیک پینس