کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے ڈی جی انجینئرنگ شبیہ الحسن نے اپنی تعیناتی کے دوسرے ہی دن سے کراچی میں پلوں اور سڑکوں کی مرمت شروع کرا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق افتخار شالوانی کا فیصلہ درست نکلا، ڈی جی انجینئرنگ نے اپنے چناؤ کو درست ثابت کرنے کیلئے کام شروع کردیا ہے۔ تعیناتی کے دوسرے ہی روز سے کراچی میں پلوں اور سڑکوں کی مرمت کا کام شروع ہوگیا۔
شبیہ الحسن کے احکامات کے تحت کراچی کے علاقے لیاقت آباد، کریم آباد اور عائشہ منزل کو ملانے والے پل کی ایکسپنشن پلیٹس کی تبدیلی اور مرمت کا کام گزشتہ شب سے شروع کردیا گیا ہے۔
کے ایم سی گزشتہ دور میں سڑکوں کی مرمت پر کوئی توجہ نہ دے سکی، جن مقامات پر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، وہاں اکثر حادثات جنم لیتے رہتے ہیں جن میں زیادہ تر موٹر سائیکل سوار شہری زخمی ہوجاتے ہیں۔
دوسرا بڑا کام جہانگیر روڈ پر تین ہٹی سے ڈاک خانہ کو ملانے والے لیاری ندی پر قائم پل کی مرمت ہے جو شروع کردیا گیا۔ فٹ پاتھ اور پل کنارے پر لوہے کی گرل کی مرمت اور تبدیلی بھی شروع کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق سابق ڈی جی اقتدار احمد سے ایڈمنسٹریٹر کراچی نے متعدد مرتبہ کام شروع کرنے کا حکم دیا، تاہم انہوں نے یہ کہہ کر کوئی کارروائی کرنے سے انکار کیا کہ سندھ حکومت کی شیڈول کی کوارٹر ادائیگی نہیں ہوئی۔
گزشتہ 2 سال میں کے ایم سی کو 8 اقساط میں سے صرف 2 ملیں جس کے باعث ٹھیکیداروں کو ادائیگیاں ممکن نہ ہوسکیں جس کی وجہ سے کوئی بھی ٹھیکیدار چھوٹے موٹے کام کیلئے بھی تیار نہیں ہوتا۔
نئے ڈی جی نے ذاتی تعلقات کے باعث ٹھیکیداروں کو کام کیلئے تیار کر لیا، جس کے حوالے سے ڈی جی انجینئرنگ شبیہ الحسن کا کہنا ہے کہ کے ایم سی شدید مالی بحران کا شکار ہے اور فنڈز بالکل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واقعی 8 اقساط میں سے 6 اقساط اب تک سندھ حکومت نے ادا نہیں کیں، پھر بھی جہاں تک ممکن ہوسکا، کراچی کے مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت پر 3 ہزار 325 ملین کی رقم واجب الادا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے ڈی جی انجینئرنگ کراچی کے مسائل حل کرنے کیلئے پر عزم