لاہور: اردو ادب کا ایک درخشاں ستارہ معروف شاعر اور ڈرامہ نگار امجد اسلام امجد انتقال 78 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی عظیم ادبی شخصیت معروف شاعر امجد اسلام امجد لاہور میں انتقال کرگئے ہیں، اہلِ خانہ کے مطابق اُن کا انتقال حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث ہوا۔
اہل خانہ نے بتایا کہ انہیں رات کو سوتے ہوئے دل کا دورہ پڑا جس سے وہ جانبر نہ ہوسکے۔ مرحوم کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والد صاحب کے نہ جاگنے پرفوراً ڈاکٹرکو بلایا جس نے بتایا کہ وہ انتقال کرچکے ہیں۔
صدر عارف علوی نے امجد اسلام امجد کے انتقال پر دلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں ان کی زبان زدعام غزل ’اگرکبھی میری یاد آئے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ وہ اپنے بارے میں کیا خوب کہہ گئے ہیں۔
Amjad Islam Amjad our great playwriter, dramatist & poet has passed away.
إنا لله وإنا إليه راجعون
وہ اپنے بارے میں کیا خوب کہ گئے کہ :اگر کبھی میری یاد آئے
تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں
کسی ستارے کو دیکھ لینا،
گریز کرتی ہوا کی لہروں پہ ہاتھ رکھنا،— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) February 10, 2023
شاعری اور ڈرامہ نگاری میں منفرد پہچان رکھنے والے امجد اسلام امجد مختلف اخبارات میں کالم نگاری بھی کرتے تھے۔
امجد اسلام امجد نے ڈرامہ نگاری میں بہت نام کمایا، ان کے لکھے گئے کئی ڈرامے ایسے ہیں جو شاید ہی کبھی ناطرین کے ذہنوں سے محوہوسکیں۔ ان کے مقبول ترین ڈراموں میں وارث، دن، فشار سمیت دیگرشامل ہیں۔
امجد اسلام امجد نے 50 سالہ کیریئر میں 40 سے زائد کتابیں لکھیں، انہیں ٹی وی کے لئے اپنے ادبی کام اور اسکرین پلے کے لئے بہت سے ایوارڈز ملے۔ انہیں 1975 میں ٹی وی ڈرامہ ’خواب جاگتے ہیں‘ پر گریجویٹ ایوارڈ دیا گیا۔ خدمات پر انہیں پرائڈ آف پرفارمنس اور ستارہ امتیازسے بھی نوازا گیا۔