تصویری تجزیہ: لاہور میں ریکارڈ توڑ بارش، سڑکیں تالاب، بجلی کا نظام درہم برہم

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بدھ کے روز ہونے والی بارش نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا جس سے سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ بجلی کا نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا۔ شہریوں کو آمدورفت میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

لاہور کی شہری انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ متعدد علاقوں سے بارش کا پانی نکال دیا گیا ہے، تاہم بہت سے علاقے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

گزشتہ روز کینال روڈ پر نہر کا پانی بھی سڑکوں پر آگیا۔ چائنہ اسکیم اور گڑھی شاہو میں بارش کے پانی نے گھروں اور دکانوں کا رُخ کر لیا۔

سب سے زیادہ بارش لاہور کے علاقے لکشمی چوک میں 295 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ بہت سے شہریوں نے بارش کا لطف بھی اٹھایا اور اس دوران سڑکوں پر عوام کی آمدورفت بھی جاری و ساری رہی۔

تاہم بارش کے دوران چھت گرنے اور کرنٹ لگنے سمیت دیگر حادثات کے نتیجے میں 2 بچوں اور 1 خاتون سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے جس میں مصری شاہ میں چھت گرنے کا واقعہ بھی شامل ہے۔

مصری شاہ میں چھت گرنے کے نتیجے میں میاں بیوی اور بچے سمیت ایک مکمل خاندان جان کی بازی ہار گیا۔ چونگی امر سدھو میں بجلی کا تار پانی میں گر گیا جس سے ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

باغبان پورہ میں بھی کھمبے میں کرنٹ کے باعث احتشام نامی نوجوان جبکہ ہنجروال میں بھی ایک بچہ کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہوگیا۔بعض افسوسناک واقعات لیسکو حکام کی غفلت کے باعث پیش آئے۔