کوئٹہ دھماکہ، وجوہات سامنے آگئیں، سنسنی خیز انکشافات، ذمہ داروں کا سراغ مل گیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئٹہ، سرینا چوک دھماکے کی وجوہات سامنے آگئیں، لرزہ خیز انکشافات
کوئٹہ، سرینا چوک دھماکے کی وجوہات سامنے آگئیں، لرزہ خیز انکشافات

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ شب زرغون روڈ سرینا چوک پر نجی ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے کی تحقیقات کے دوران بعض لرزہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں جبکہ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریکِ طالبان نے قبول کر لی۔

تفصیلات کے مطابق دھماکے کا مقدمہ تاحال درج نہ کیا جاسکا، دھماکے کے مقام کو کرائم سین قرار دے کر سیل کردیا گیا۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 5 ہو گئی جبکہ 10 زخمی ہوئے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے دھماکے میں 40 سے 50 کلو گرام آتش گیر اور دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا۔ ڈی آئی جی پولیس اظہر اکرام نے کہا کہ دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں نجی ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور 7 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

گزشتہ شب دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئیں۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ 

خوفناک دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں ہوٹل کا سیکیورٹی گارڈ اور ایک پولیس اہلکار بھی شامل تھا جبکہ دھماکے میں دو اسسٹنٹ کمشنرز سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹی ٹی پی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دھماکہ خیز مواد ایک گاڑی میں نصب تھا۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے کا عمل گزشتہ شب سے شروع ہوا جو آج بھی جاری ہے۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق یہ دھماکہ دہشت گرد حملہ تھا جس کی تمام تر پہلوؤں سے تحقیقات کی جائیں گی۔

مقامی وقت کے مطابق دھماکہ رات کے تقریباً 10 بج کر 15 منٹ پر ہوا۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دھماکہ خیز مواد کار میں رکھا گیا تھا۔ ہلاک افراد میں ہوٹل کا ایک فرنٹ لائن منیجر اور مقامی پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہے۔

اس افسوسناک دھماکے کے وقت چینی سفارت کار کوئٹہ کے دورے پر تھے۔ وزیرِ داخلہ میر ضیاء اللہ نے کہا کہ چینی سفارت کار دھماکے کے وقت ہوٹل کی بجائے کوئٹہ کلب میں تھے۔ بعد ازاں ہماری چینی سفیر سے ملاقات بھی ہوئی۔ وہ خوشگوار موڈ میں تھے۔

تشویش کی بات یہ ہے کہ سرینا ہوٹل شہر کا واحد فائیو اسٹار ہوٹل ہے جہاں غیر ملکی سیاح اکثر قیام کرتے ہیں۔ یہ ہائی سیکیورٹی زون کہلاتا ہے کیونکہ ہوٹل کے قریب فوجی چھاؤنی، بلوچستان اسمبلی اور ہائیکورٹ واقع ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں دھماکے کے ذمہ دار ناپاک عزائم میں ناکام ہوں گے۔شیخ رشیداحمد

Related Posts