لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں آج صبح ہونے والے دھماکے کی وجوہات سامنے آگئی ہیں جس میں اب تک 3 افراد جاں بحق جبکہ 24 زخمی ہوچکے ہیں، بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق جوہر ٹاؤن میں ہونے والا دھماکہ دہشت گردی کی کارروائی محسوس ہوتی ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کی وجوہات پر بم ڈسپوزل اسکواڈ اور پولیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
ابتدائی طور پر دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں، لیکن زخمی ہونے والے افراد میں سے ایک 6 سالہ بچہ دورانِ علاج دم توڑ گیا جس سے جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو جناح ہسپتال لے جایا گیا اور وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد زخمیوں کی عیادت کرنے ہسپتال پہنچ گئیں اور کہا کہ ہم دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں جس سے محسوس ہوتا ہے یہ ایک بم دھماکہ تھا۔
جناح ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد مں پولیس اہلکار، ایک خاتون اور 2 بچے شامل تھے جن میں سے ایک جاں بحق ہوچکا ہے۔6 افراد کو معمولی نوعیت کے زخم آئے تھے جنہیں علاج معالجے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔
اس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 8 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، انہوں نے جاں بحق افراد کیلئے معاوضے اور ریلیف کا اعلان بھی کیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن کے ایک گھر میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 24 زخمی ہوگئے ہیں۔دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
آج صبح لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں آج صبح کےو قت ایک گھر میں دھماکہ ہوا جس سے اردگرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ جوہر ٹاؤن میں زیادہ تر گاڑیوں کے شورومز ہیں۔
مزید پڑھیں: جوہر ٹاؤن میں دھماکہ، عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، 3افراد جاں بحق، 24زخمی