آئینہ دیکھ کر برا مان گئے یا، سعودی عرب میں فلم دی گوٹ لائف پر ہنگامہ کیوں؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
reason of the criticism for Indian film The Goat Life?

بھارتی فلم ’دی گوٹ لائف‘کو متنازعہ موضوع اور کفیل سسٹم پر مبنی کہانی کے باعث عرب دنیا، بالخصوص سعودی عرب میں شدید ردعمل کا سامنا ہے، فلم کی کہانی ایک کفیل اور اس کے غیر ملکی ملازم کے درمیان تعلقات اور سعودی کفالت سسٹم کے ارد گرد گھومتی ہے۔

فلم نے سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک میں خاصی بے چینی پیدا کی ہے، جہاں کفالت سسٹم ایک اہم قانونی اور معاشرتی جز سمجھا جاتا ہے۔

’آدوجی ویتھم: دی گوٹ لائف‘ ایک اصل واقعے پر مبنی فلم ہے، یہ ایک بھارتی نوجوان نجیب زندگی کی حقیقی کہانی ہے جو 1990 کی دہائی میں سعودی عرب پہنچا ، پھر اسے اغوا کر لیا گیا اور دو سال بعد وہ کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

نجیب کو شدید جسمانی اور نفسیاتی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور وہ اپنے حقوق کے لیے لڑنے کی کوشش کرتا ہے۔ فلم میں نجیب کی جدوجہد کو انتہائی جذباتی اور دل دہلا دینے والے مناظر کے ذریعے پیش کیا گیا ہے، جس میں وہ انصاف اور انسانی حقوق کے حصول کے لیے لڑتا ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے غیر ملکی مزدور، خاص طور پر جنوبی ایشیائی ممالک سے تعلق رکھنے والے، سعودی عرب کے کفیل سسٹم کے سخت قوانین اور غیر انسانی سلوک کا شکار ہوتے ہیں۔ فلم کا پیغام یہ ہے کہ کفالت سسٹم کی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

نیٹ فلکس پر فلم کی ریلیز کے بعد سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک میں خاصی بے چینی اور تنازع پیدا ہوا ہے۔ فلم میں غیر ملکی مزدوروں کے ساتھ ہونے والے سلوک کو منفی طور پر پیش کیا گیا، جسے عرب دنیا میں مذہب اور ثقافت پر حملہ سمجھا گیا ہے۔ خاص طور پر سعودی معاشرت میں جہاں کفالت سسٹم ایک پرانی روایت ہے، اس پر تنقید کو ناپسند کیا گیا۔

 

فلم کی ریلیز کے بعد سوشل میڈیا پر عرب دنیا میں خاصی بحث ہوئی۔ بہت سے لوگوں نے فلم کو سعودی روایات اور قوانین کے خلاف قرار دیا اور اس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ فلم کو عرب دنیا میں اسلام اور ثقافتی اقدار کے خلاف ایک حملہ سمجھا جا رہا ہے۔

فلم کے ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز نے تنقید کے جواب میں کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی بھی ملک یا مذہب کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔ فلم کا مقصد غیر ملکی مزدوروں کے ساتھ ہونے والے سلوک اور کفالت سسٹم کے مسائل پر روشنی ڈالنا تھا، تاکہ ان میں اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کیا جا سکے۔

دی گوٹ لائف ایک طاقتور فلم ہے جو سعودی کفالت سسٹم اور اس کے استحصالی پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہے۔ فلم نے غیر ملکی مزدوروں کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی سطح پر بحث چھیڑ دی ہے لیکن اس کی تنقید نے سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک میں پریشانی پیدا کردی ہے۔

یہ فلم اس بات کی یاد دہانی ہے کہ انسانی حقوق اور سماجی انصاف کی تحریکیں عالمی اہمیت رکھتی ہیں، اور ایسے سسٹمز میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے جو انسانی وقار اور حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

Related Posts