زمین کا تنازعہ، چچاؤں نے سگے بھتیجے کے بعد بھتیجیوں کو بھی اغواء کروالیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Land dispute

اسلام آباد: زمین کے تنازعہ پر بھائی بھائی کے دشمن بن گئے، سگے بھتیجے کے بعد بھتیجیوں کو بھی اغواء کروالیا، کراچی کارہائشی سید رازق حصول انصاف کےلئے اسلام آباد پہنچ گیا۔

سید رازق نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نیو مسلم آباد کالونی لانڈھی ملیر کراچی کا رہائشی ہوں ،میرے بیٹے فضل مالک کو کچھ نامعلوم افراد زبردستی اغوا کر کے لے گئے تھے جس کو میں نے ہر جگہ تلاش کیا مگر مجھے کچھ معلوم نہیں ہوا ۔

انہوں نے بتایا کہ جب مجھے معلوم ہوا کہ دانیال اور اس کے ساتھی میرے بیٹے کو زبردستی اغواء کر کے لے گئے ہیں تو میں نے ان کے خلاف تھانہ قائد آباد کراچی میں مقدمہ درج کرایا ،اس کے بعد جب تھانہ قائد آباد والوں نے دانیال کو گرفتار کیا اور تفتیش کی تو دوران تفتیش دانیال نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ۔

سید رزاق کے مطابق ملزم نے بتایا کہ میں نے ہی فضل مالک کو اغواء کیا ہے اور میرے ساتھی بھی میرے ساتھ اس جرم میں ملوث تھے اور میں نے فضل مالک کو اغواء کر کے پشاور بھیج دیا ہے ،قائد آباد پولیس نے اے ایس آئی اعظم کو مقرر کیا جو میرے ساتھ پشاور گیا اور وہاں پہنچتے ہیں اے ایس آئی اعظم کہیں چلا گیا اور میرے رابطے میں نہیں رہا ۔

میں نے بڑی مشکلوں سے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے بیٹے کو تلاش کیا اور جب مجھے میرا بیٹا ملا تو میرے بیٹے کی حالت ٹھیک نہیں تھی اور میرے بیٹے نے مجھے بتایا کہ مجھے نشے والی چیز کھلائی گئی ہے اور پشاور نشتر آباد میں تندور والے اوررحیم نامی لوگوں نے مجھے پتھروں سے مارا اور میری جیب میں سے پچاس ہزار روپے بھی چھین لیے اور میرے ساتھ برا سلوک کیا اور ان سب لوگوں نے میرے ساتھ بدفعلی کی اور مجھے یہاں پھینک کر چلے گئے ہیں ۔

سید رزاق کے مطابق جب میں اپنے بیٹے کو لے کر کراچی پہنچا تو گھر جاتے ہوئے راستے میں میرا بیٹا دم توڑ گیا ،وجہ عناد یہ تھی کہ میرے سگے بھائی شاہ بہادر میر بہادر گل بہادر سید قادر میری زمینوں میں حصے کی وجہ سے میری جان کے دشمن بنے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے میرے بیٹے کو اغواء کرایا اورمجھ سے اسلحے کے زور پر زبردستی انگوٹھے لگوا کر کر گاؤں کے منشی کو کاغذات دیے ،میری زمین پر ناجائز قبضہ جمایا ہوا ہے، میری سات مرلہ زمین ہڑپنا چاہتے ہیں۔

جب میں نے ملزم دانیال کے بارے میں تھانہ قائد آباد کراچی سے دریافت کیا تو پتہ چلا کہ مقدمہ نمبر-365/2020 سے دانیال کی ضمانت ہوگئی ہے ، میرے ساتھ اتنا ظلم ہوا میرا بیٹا اغواء ہوا ہوا پھر وہ مر گیا اس کے ساتھ تشدد د کیا پھر اس کے ساتھ چھ افراد نے بدفعلی کی جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔

مزید پڑھیں:تاجی کھوکھر کے بعد بیٹے کاپاک فضائیہ کا ریٹائرملازم تشدد، مقدمہ درج

میرے بھائیوں نے میرے بیٹے کو اغواء کرایا صرف اور صرف سات مرلہ زمین کے لیے لیکن بات یہاں نہ رکی میرے بھائیوں نے میری دو بیٹیاں یاسمین اور سدرہ ناز جن کی عمریں سولہ سال اور18 سال ہیں ان کو بھی اغواء کروا دیا ہے اور مجھے میرے بھائی قادر نے فون کیا کہ تمہاری بیٹیاں گاؤں ڈھگایا میں موجود ہیں آ کر لے جاؤ ۔

میں ڈر کے مارے وہاں نہیں جا رہا، مجھے پکا یقین ہے کہ میں اگر گاؤں ڈھگایا گیا تو مجھے میرے بھائی قتل کر دیں گے، میں وزیراعظم پاکستان عمران خان چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف قمر جاوید باجوہ سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں کہ میری بیٹیوں کو بازیاب کرایا جائے اور میرے بیٹے کو اغواء کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزائیں دلوائی جائیں۔

Related Posts