کراچی : شہر قائد میں پیشہ ور گداگروں اور نو سربازوں نے ڈیرے ڈال لیے، 50لاکھ اصل مستحقین اپنی سفید پوشی کے باعث گھروں میں حکومتی اعلان شدہ راشن ملنے کے انتظار میں بھوکے پیٹ زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
یہ پیشہ ور بازی گر مختلف فلاحی اداروں کے گرد جمع رہتے ہیں اور راشن وصول کر کر کے مختلف دوکانوں پر سستے داموں فروخت کر دیتے ہیں۔ حکومت نے فلاحی مقاصد کے لیے دیے جانے والے راشن کی خرید و فروخت پر نہ تو کوئی پابندی عائد کی ہے نہ ہی کوئی سزا تجویز کی ہے۔
شہر قائد کی 3کروڑ کی آبادی میں20لاکھ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار نے پر مجبور تھے جو لاک ڈاون میں تعداد بڑھ کر 50لاکھ سے تجاوز کرتی جا رہی ہے، ان مستحق افراد تک راشن پہنچانے کے حکومتی اور فلاحی اداروں کے دعوے دم توڑ چکے ہیں کیوں کہ اب تک چند فلاحی تنظیموں کے کوئی بھی گھروں تک راشن نہیں پہنچا رہا۔
مزید پڑھیں: ہماری ماں کمزور ہے