اداروں کو منافع بخش بنانے کیلئے تیزی سے اصلاحات کی جا رہی ہیں، شبلی فراز

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اداروں کو منافع بخش بنانے کیلئے تیزی سے اصلاحات کی جا رہی ہیں، شبلی فراز
اداروں کو منافع بخش بنانے کیلئے تیزی سے اصلاحات کی جا رہی ہیں، شبلی فراز

اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے حوالے سے منگل کو تیسرے پہر اسلام آباد میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ا سٹیٹ بینک کے ترمیمی بل2021 کے مسودے کی منظوری دی ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ اس ترمیمی بل کا مقصد ملکی معیشت میں بہتری لانے کے لئے سٹیٹ بینک کو مزید خودمختار بنانا ہے۔انہوں نے کہا کابینہ نے انکم ٹیکس ترمیمی بل2021 کے روپے کی بھی منظوری دی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے چیئرمین براڈ شیٹ کمیشن جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی طرف سے کسی قسم کی مراعات نہ لینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ موثر اقدامات کی وجہ سے ہم سرکاری اداروں کے نقصانات کو50 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب رہے ہیں انہوں نے ان اداروں کو آئند ہ چند برسوں میں منافع بخش بنانے کی امید ظاہر کی۔

وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے اس موقع پر کہا کہ قومی اداروں کا استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ انہیں خودمختار بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اداروں کو منافع بخش بنانے کیلئے تیزی سے اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ انکم ٹیکس ترمیمی بل 2021ء سے ٹیکس نظام میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے تحت ٹیکسوں کے نظام کو یکساں اور شفاف بنانے کیلئے ٹیکس استثنیٰ میں کمی کی جائے گی۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ باضابطہ تعلقات کا دوبارہ آغاز کیا ہے اور جلد ہی فنڈ کا بین الاقوامی بورڈ پاکستان کا دورہ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات کو مزید کم کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور ترمیم کے تحت سٹیٹ بینک کو اس بات کی ذمہ داری سونپی جا رہی ہے کہ وہ ادارے کو پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ بنائے۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ افراط زر کو قابو کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں حکومت نے پہلے اپنے اخراجات کم کئے ہیں اور طویل عرصے کے بعد ہم ملک کے ابتدائی توازن کو مثبت کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

اس موقع پر ادارہ جاتی اصلاحات اور کفایت شعاری کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ ادارہ جاتی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں اور ہم درست کام کیلئے درست شخص کے اصول کے تحت اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

Related Posts