کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز کی موبائل پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملے کے کیس میں دہشت گرد کے زخمی ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 10 روز قبل 15 مارچ کو اورنگی ٹاؤن میں رینجرز کی موبائل پر دہشت گردوں نے بم حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 رینجرز اہلکار شہید جبکہ 8 افراد زخمی ہوئے تھے۔ مقدمے میں نئی پیشرفت کے مطابق رینجرز موبائل پر حملہ کرنے والا دہشت گرد خود بھی اسی بم دھماکے میں زخمی ہوا۔
باوثوق ذرائع کے مطابق دہشت گرد نے دوسری سڑک پر جا کر بم دھماکا کیا جس کے نتیجے میں دھماکہ خیز مواد کے ذرات سے دہشت گرد کے سر پر چوٹ آئی۔ زخمی دہشت گرد نے ایک موٹر سائیکل سوار سے لفٹ مانگتے ہوئے کہا کہ میں زخمی ہوگیا ہوں، مجھے آگے تک چھوڑ دو۔ موٹر سائیکل سوار دہشت گرد سے واقف نہ ہونے کے باعث دھوکا کھا گیا۔
ذرائع کے مطابق موٹر سائیکل سوار نے زخمی دہشت گرد کو لفٹ دے دی۔ تھوڑی دور جا کر دہشت گرد موٹر سائیکل سے اترا اور ایک عمارت میں چلا گیا، جس کے بعد سے اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ممکنہ طور پر دہشت گرد اس عمارت سے فرار ہوگیا تھا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ دہشت گرد پشتون زبان بول رہا تھا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل اورنگی ٹاؤن میں رینجرز پرپلانٹنڈ ریموٹ کنٹرول دھماکے کی ذمہ داری کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے قبول کرلی۔
ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائم خانی اور ونگ کمانڈر کرنل آفتاب نے 10 روز قبل جائے وقوعہ کا دورہ کیا، کرائم سین یونٹ نے دونوں افسران کو دھماکے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
مزید پڑھیں: کالعدم بی ایل اے نے رینجرز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی