جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان نے باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے جلسے کے دوران دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ باجوڑ ظلم و جبر کی انتہا اور تاریخ کا بدترین ظلم ہے۔ ایسے ظالم جہنم کا ایندھن بنیں گے جو بے گناہ شہریوں کا قتل عام کرتے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام کے کنونشن میں بے گناہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے ہرگز مسلمان نہیں ہوسکتے۔ باجوڑ سانحے پر پورا پاکستان غمزدہ اور سوگوار ہے۔ باجوڑ کے آئے روز کے خونی واقعات اب خونی تاریخ میں تبدیل ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
باجوڑ دھماکے میں ملوث اسلام دشمن دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے، جے یو آئی سندھ
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھماکے میں ملوث عناصر کو فوری بے نقاب کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ دھماکہ سیکورٹی فورسز کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔
قاری محمد عثمان نے مزید کہاکہ صوبائی اور مرکزی حکومتیں باجوڑ کو دہشت گردوں کے رحم کرم پر چھوڑکر بری الذمہ نہیں ہوسکتی ہیں۔ کئی سالوں سے باجوڑ میں ہونے والا ہر سانحہ گزشتہ سانحہ سے المناک ہوتا جارہا ہے، حکمران اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ باجوڑ کے مسلمان کب تک لاشیں اٹھائیں گے؟
انہوں نے کہا کہ شہدا کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔ کارکنان جمعیت اور عوام الناس انصار مدینہ کی یاد تازہ کرتے ہوئے ہسپتالوں میں زخمیوں کو خون کے عطیات پہنچائیں۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ملک میں اسلام کے نظام عدل کے نفاذ کیلئے جمہوری اور قانونی جدوجہد جاری رکھے گی۔ باطل اور دین سے بیزار قوتیں جمعیت علماء اسلام کے کردار سے خائف ہوکر اجتماعات کو نشانہ بنانے سے ہمیں اپنے پاکیزہ مشن سے نہیں ہٹا سکتی ہیں۔