کراچی:پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین ثاقب نسیم نے پالیسٹر یارن پر عائد ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں کمی کے لیے درخواست کی ہے کہ کے سی سی آئی پاکستان کا پریمئر چیمبر ہونے کے ناطے حکومت کو ڈیوٹیز، ٹیکسوں میں کمی اور اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی ختم کرنے کے لیے قائل کرے۔
یہ بات انہوں نے کے سی سی آئی کے دورے کے موقع پر اجلاس میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صدر کے سی سی آئی محمد ادریس، سینئر نائب صدر عبدالرحمان نقی،جنرل سیکریٹری بی ایم جی اے کیوخلیل، وائس چیئرمین پائما جنید تیلی،خورشید شیخ، محمد عثمان، ثاقب گڈ لک، سہیل نثار،خرم بھرارا، رضوان دیوان، بہروز کپاڈیہ اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔
ثاقب نسیم نے بزنس مین گروپ کے بانی سراج قاسم تیلی کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ جب بی یم جی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا تو وہ مرحوم سراج قاسم تیلی کے شانہ بشانہ کھڑے تھے جو ان کے لیے بڑا اعزاز ہے۔
انہوں نے بی ایم جی کے چیئرمین زبیرموتی والا ، بی ایم جی کے تمام چیئرمین، جنرل سیکرٹری خاص طور پر کے سی سی آئی کے عہدیداروں کو بلامقابلہ منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ کے سی سی آئی تاجر وصنعتکار برادری کے مسائل کو حل کرنے کے حوالے سے ایک مضبوط پلیٹ فارم ہے جس کی بلند آواز سرکاری حکام اور اداروں میں سنی جاتی ہے۔
چیئرمین پائما نے کراچی چیمبر کے صدر سے درخواست کی کہ وہ وفاقی حکومت کے سامنے پولیسٹر یارن پر عائد زائد ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کا معاملہ اٹھائیں باالخصوص پولیسٹر یارن پر عائد11 فیصد کسٹم ڈیوٹی کو 7 فیصد تک لایا جائے جبکہ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں کسٹم ڈیوٹی 9فیصد کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر افسوس اب تک یہ وعدہ وفا نہ ہوسکا۔
انہوں نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے وسیع تر مفاد میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور ساتھ میں یہ بھی باور کروایا کہ ماضی کی حکومتوں نے ٹیکسٹائل پیکجز کے ذریعے اس اہم انڈسٹری کو ریلیف فراہم کیا اس کے برعکس موجودہ حکومت کے دور میں یہ انڈسٹری ٹیکسوں کے بوجھ تلے دب کررہ گئی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات مزید مستحکم بنانے کی خواہش ہے،انڈونیشیا