اضافی ویلیو ایڈیشن ٹیکس ایس ایم ایز کی لاگت میں اضافہ کریگا، دانش حنیف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chairman, Pakistan Yarn Merchants Association PYMA

کراچی :ٹیکسٹائل خام مال کے صنعتی وکمرشل امپورٹرزبجٹ 2020-21 سے مایوس ہوگئے،پائما نے پولیسٹر فلامنٹ یارن پرمجوزہ 2.5 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذکی مخالفت کردی، دانش حنیف نے وزیراعظم سے ٹیکسٹائل خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہ لگانے، صنعتی، کمرشل امپورٹر کی تفریق ختم کرنے کی اپیل کردی۔

پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین دانش حنیف نے بجٹ میں ٹیکسٹائل انڈسٹری اور ایس ایم ایز کے خام مال کی درآمدات پرٹیکسوں میں ریلیف نہ دینے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے پولیسٹر فلامنٹ یارن پر مجوزہ 2.5 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذکی مخالفت کرتے ہوئے اس اقدام کو ٹیکسٹائل سیکٹراور ایس ایم ایز کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔

انہوں نے ملکی صنعتوں کو موجودہ بحران سے نکالنے اور صنعتوں کے فروغ کے لیے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے خام مال پر کوئی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں ہونی چاہیے۔

پائما کے چیئرمین نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل میں کہا کہ حکومت کو کرونا وبا کی تباہ کاریوں کے معیشت پر پڑنے والے سنگین اثرات سے نمٹنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے معیشت کے تمام شعبوں کو سازگار ماحول میں برابری کی بنیادر پر کاروباری مواقع فراہم کرنا ہوں گے اور برآمدی، درآمدی اور صنعتی شعبوں کے لیے یکساں پالیسی وضع کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی بجٹ میں ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کی حامل ٹیکسٹائل انڈسٹری کے خام مال کی درآمد پر کوئی خاطر خواہ ریلیف نہیں دیا بلکہ ٹیکسٹائل اور ایس ایم ایز کے بنیادی خام مال پولیسٹر فلامنٹ یارن(5402.4700،5402.3300)، جزوی یارن (پو او وائی 5402.4600) اور ایئر کورڈ یارن(5402.6200) پر 2.5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ تجویز کیا گیا ہے۔

پولیسٹر ویلیوچین آئٹم ہے اس کی کیس کیڈنگ میں پہلے ہی یارن کی سطح پر 2فیصداضافی کسٹم ڈیوٹی عائد ہے جس کی پائما3سالوں سے مخالفت کررہاہے اس کے باوجود اسے ختم نہیں کیا گیا جبکہ مزید2.5 ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے سے کیس کیڈنگ بری طرح متاثر ہوگا جس سے 4.5فیصد کا اثر پڑے گاحالانکہ پولیسٹر فلامنٹ یارن ویونگ، نٹنگ اور ہوم ٹیکسٹائل کا ایک اہم خام مال ہے۔

ان صنعتوں کی تقریباً 70 فیصد خام مال کی ضروریات درآمدات کے ذریعے پوری ہوتی ہیں اس کے برعکس مقامی مینوفیکچررز مقامی صنعتوں کے خام مال کی طلب کا بمشکل صرف30 فیصد ضرورت پوری کرپاتے ہیں۔

انہوں نے نشاہدہی کی کہ چین اور ملائشیا سے درآمد ہونے والے پولیسٹر فلامنٹ یارن پر 3.25 فیصد سے11 فیصد تک زائد اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کی گئی ہے یہ دونوں ممالک پاکستان کی پولیسٹر فلامنٹ یارن کی 80فیصد کھپت کو پورا کرتے ہیں۔

دانش حنیف نے مزید کہاکہ پولیسٹر فلامنٹ یارن کے مقامی مینوفیکچررز کو جو تحفظ مل رہا ہے وہ ضرورت سے بہت زیادہ ہے کیونکہ رواں بجٹ میں پولیسٹر فلامنٹ یارن کی درآمد پر 2.5 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کیا جانا غیر منصفانہ اور برآمدات اور صنعتوں کے فروغ میں رکاوٹ کا باعث بنے گا۔

وفاقی بجٹ میں پولیسٹر فلامنٹ یارن کے کمرشل امپورٹرز سے درآمدی مرحلے پر 3 فیصد اضافی ویلیو ایڈیشن ٹیکس وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے حالانکہ پولیسٹر فلامنٹ یارن جیسے خام مال کے کمرشل امپورٹرز ایس ایم ایز کو کم منافع پر مال فراہم فروخت کرتے ہیں لہٰذا 3 فیصد اضافی ویلیو ایڈیشن ٹیکس کا نفاذ حقیقت میں جابرانہ اور غیر حقیقی ہے جو ایس ایم ایز سیکٹر کی لاگت میں بے پناہ اضافہ کردے گا۔

چیئرمین پائما نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے خام مال کے کمرشل اور صنعتی امپورٹرز کے درمیان امتیاز ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے سابقہ ایس آر او 1125 کے تحت کمرشل امپورٹرز پر ودہولڈنگ ٹیکس کو 3فیصد سے 2فیصد کیا ہے جبکہ صنعتی امپورٹرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس ایک فیصد ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن آج شام سے دوبارہ نافذ کرنے کا فیصلہ

پائما گزشتہ 5سالوں سے صنعتی وکمرشل امپورٹرز کے لیے دوہولڈنگ ٹیکس کی یکساں شرح کا مطالبہ کررہی ہے۔ انہوں نے زور دیا ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح یکساں کی جائے کیونکہ حکومت اس بات کا ارادہ رکھتی ہے کہ دوسرے شعبوں کے لیے امتیازی ودہولڈنگ ٹیکس نظام کوختم ہونا چاہیے۔

Related Posts