پشاور: خیبر پختونخوا کے شہر جانی خیل میں ملک گل نصیب نامی شہری کو قتل کردیا گیا جس کے بعد مسلسل 6 روز سے عوام دن رات سراپا احتجاج ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مسلم یار پشتین کا کہنا ہے کہ مسلسل 6 روز سے جانی خیل کے لوگ ملک گل نصیب کی میت ساتھ رکھے احتجاج کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر پیغام کے مطابق گل نصیب کو نامعلوم افراد نے 6 روز قبل قتل کردیا جس پر جانی خیل کے عوام دن رات سراپا احتجاج ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پشتون سرزمین پر امن قائم کیا جائے۔
For 6 days in a row, the people of JaniKhel have been protesting with the body of Malik Gul Naseeb in Jani Khel.Gul Naseeb was assassinated by unknown individuals 6 days ago.The people of JaniKhel have been protesting day and night for the last 6days for peace in Pashtun homeland pic.twitter.com/D8J86oEmo7
— Muslim Yar Pashteen🇦🇫 (@MuslimyarPTM) June 5, 2021
یہ کوئی پہلا موقع نہیں جب جانی خیل میں کسی شہری کو ناحق قتل کیا گیا ہو۔ آج سے 2 ماہ قبل مارچ کے دوران 4 نوجوانوں کو جانی خیل میں قتل کیا گیا جس کے بعد شدید احتجاج کیا گیا۔
بعد ازاں 28 مارچ کو حکومت اور مظاہرین کے مابین مذاکرات کامیاب ہوئے جس کے بعد قتل ہونے والے چاروں نوجوانوں کی تدفین ان کے آبائی علاقے میں کردی گئی۔
قبائلی رہنماؤں اور حکومت کے مابین مذاکرات ہوئے جن کی کامیابی کا اعلان صوبائی وزیر کامران بنگش نے کیا۔ احتجاج میں شریک تمام افراد کو واپس گھر جانے کی ہدایت کردی گئی۔
جانی خیل کے لوگ ایک مارچ کی صورت میں ضلع بنوں تک جا پہنچے جن کی منزل اسلام آباد تھی تاہم مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد عوام گھروں کو لوٹ گئے۔ قتل کیے گئے چاروں نوجوان شکار کیلئے گئے تھے۔
مارچ کی 21 تاریخ کو چاروں نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں ملیں جنہیں انتہائی بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ عوام نے حکومت سے درخواست کی کہ چاروں نوجوانوں کے قاتلوں کو تلاش کرکے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائی، 24 دکانیں سیل