راولپنڈی کے علاقے علامہ اقبال پارک ڈبل روڈ کے مقام پر حکومت پنجاب اور راولپنڈی انتظامیہ کی جانب سے لگائے جانے والے سستا بازار میں عوام کا معیاری اشیاء مناسب داموں میں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سستا بازار میں آئے ہوئے شہریوں نے بتایا کہ روزہ رکھ کر تین گھنٹے لائن میں لگ کر 2 کلو چینی مل رہی ہے جو کہ ناکافی ہے ہماری فیملیز بڑی ہیں دو کلو چینی دو دن میں ختم ہو جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کم از کم ایک فیملی کو پانچ کلو چینی ملنے چاہیے۔
شہریوں نے انتظامیہ سے گلا شکوہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہم لوگ گھنٹوں لائن میں کھڑے رہتے پھر کہیں جاکر دو کلو چینی ملتی ہے اسی طرح دس کلو آٹےکا تھیلا بھی لائنوں میں لگ کر ملتا ہے، ایک فیملی کو دو تھیلے سے زیادہ آٹا نہیں دیا جاتا جبکہ آٹے کی کوالٹی بھی اچھی نہیں ہے۔
ایم ایم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ایک شہری کا کہنا تھا کہ یہ کیسا سستا بازار ہے جہاں حکومت اور انتظامیہ سے کی جانب سے ریٹ لسٹ بھی آویزاں نہیں کی گئی۔ دکاندار اپنی مرضی کے ریٹ وصول کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کے لوگ بھی دکان داروں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے اسی ریٹ پر عام مارکیٹ سے اچھی اور معیاری خورد و نوش کی اشیاء مل رہی ہے جو مال کہی نہیں بکتا وہ گھٹیا کوالٹی یہاں پر بیچنے کے لیے لائی گئی ہیں، ہم لوگ دور دراز کے علاقوں سے خریداری کرنے آئے تھے کہ ہمیں یہاں سے معیاری اشیاء ملیں گی لیکن یہاں پر درمیانی کوالٹی کی اشیاء رکھی گئی ہیں ہیں۔ یہ سستا بازار عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جاری ہے صرف اور صرف ٹوٹل پورا کیا جا رہا ہے۔
ایک اور شہری نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم لوگ دکانداروں سے ریٹ لسٹ مانگتے ہیں تو دکاندار ہم سے لڑائی جھگڑا کرتے ہیں کہتے ہیں کہ اگر خریداری کرنی ہے تو کرو ورنہ یہاں سے چلے جاؤ۔ رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے عوام کی عزت نفس کو مجروع کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کو چاہیے کہ عوام کو سہولیات کے ساتھ اچھی اور معیاری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور چیک اینڈ بیلنس کے لیے خصوصی ٹیمیں مقرر کی جائیں تاکہ اس بابرکت رحمتوں والے مہینے میں ہم رمضان المبارک اچھے طریقے سے گزار سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس آپریشن ناکام، کراچی میں گداگروں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز