فارن فنڈنگ کی تحقیقات،پی ٹی آئی نے پیپلزپارٹی اور (ن )لیگ کے اکاؤنٹس تک رسائی مانگ لی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI seeks access to PPP and PML-N accounts

اسلام آباد :پیپلزپارٹی اور (ن )لیگ کی مبینہ فارن فنڈنگ کی تحقیقات معاملہ پر پی ٹی آئی نے دونوں جماعتوں کے پارٹی اکاؤنٹس تک رسائی مانگ لی ہے۔

بدھ کو وزیر مملکت فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی جس میں کہاگیاکہ دونوں جماعتوں کے بینک دستاویزات کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے، اکبر بابر کو بھی پی ٹی آئی دستاویزات کا جائزہ لینے کی اجازت دی گئی، اکبر بابر کیس کی طرز پر ریکارڈ کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔

درخواست میں کہاگیاکہ الیکشن کمیشن فنانشل ماہرین کے ہمراہ ریکارڈ کا جائزہ لینے کی اجازت دے۔الیکشن کمیشن کے باہر وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 2017 سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے خلاف فارن فنڈنگ کا کیس چل رہا ہے ،دونوں جماعتوں نے الیکشن کمیشن میں ریکارڈ جمع نہیں کرایا ،مسلم لیگ اسامہ بن لادن سے بھی پیسے لیتی رہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس رمضان سے قبل ہوا ،سکروٹنی کمیٹی نے دونوں جماعتوں کو طلب نہیں کیا ،اسٹیٹمنٹ میں دونوں جماعتوں کے کئی اکاؤنٹس جعلی نکلے ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں دونوں جماعتوں کے اکاؤنٹس کا جائزہ لینے کی درخواست دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن سے بات چیت کے لئے فخر امام کی قیادت میں کمیٹی بنائی ،اپوزیشن نے فخر امام سے بات کرنے سے انکار کردیا۔

انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی سے 110 قانون پاس ہوچکے ہیں ۔ انوںنے کہاکہ مریم نواز نہیں چاہتی تھیں شہباز شریف تقریر کریں،مریم نواز نے اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کرائی ،اپوزیشن قوانین پر بحث کرنا ہی نہیں چاہتی ،اپوزیشن کی قانون سازی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس، اکبر ایس بابر نے ایک اور درخواست دائر کردی

انہوں نے کہاکہ اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست سے اپوزیشن سے جو بات ہوتی ہے دستاویزات عوام کے سامنے لائیں،ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے،الیکشن کمیشن نے انتخابات ایکٹ آف پارلیمنٹ کے مطابق کروانے ہیں ،الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز کا جائزہ وزرات پارلیمانی امور لے گی۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل ابھی قومی اسمبلی سے پاس ہوا ہے سینیٹ سے ہو گا تو قانون کا حصہ بن جائے گا۔

Related Posts